سرینگر (جموں و کشمیر) : سرینگر میں ایک نابالغہ کے ساتھ جسمانی ہراسانی کے الزام میں پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ سرینگر پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ چھانہ پورہ علاقے میں پیش آیا ہے جہاں پر 48 برس کے مشتاق احمد خان ولد غلام محمد خان ساکنہ ہاؤسنگ کالونی نے اپنی ہی ایک رشتہ دار 13 سالہ لڑکی کی جسمانی ہراسانی کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم پر پاکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ زیر نمبر 40/2023 درج کیا گیا ہے اور اس کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
سرینگر پولیس نے نابالغ لڑکی کی ہمت کو داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پولیس کو ان پر ہوئے ظلم کی اطلاع دی۔ قابل غور ہے کہ گزشتہ دو روز میں یہ اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے جس میں بالغ مردوں نے نابالغ لڑکیوں کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا۔ سرینگر پولیس نے بدھ کو ایک نجی اسکول میں عربی زبان کی تعلیم دینے والے استاد کو دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی ہراسانی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ’’ہولی فیتھ اسکول‘‘ نامی ایک ادارہ - جو شہر کے راولپورہ میں واقع ہے - میں تعینات عربی زبان کے 42 سالہ استاد ستار بیگ ولد نبر بیگ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ملزم نے اسکول میں چوتھی اور پانچویں جماعتوں میں زیر تعلیم دو نابالغ طالبات کی مبینہ طور جسمانی ہراسانی کی تھی۔
مزید پڑھیں: Sodomy Case in Baramulla: بد فعلی کے الزام میں ایک شخص گرفتار
واضح رہے کہ پاکسو ایکٹ نابالغ لڑکوں یا لڑکیوں کی جسمانی ہراسانی کے دلدوز واقعات پیش آنے کی صورت میں ملزمین پر عائد ہوتا ہے۔ اس جرم میں ملوث پائے جانے والے ملزمین کو پانچ سال سے سات برس تک کی سزا ہو سکتی ہے اور ان مقدمات کی سماعت مخصوص عدالتوں میں کی جاتی ہے۔