سرینگر (جموں و کشمیر): امریکی سبب اور اخروٹ پر امپورٹ ڈیوٹی کم کرنے کے مرکز کے فیصلے کو جہاں جموں و کشمیر کی تقریباً سبھی جماعتوں نے اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے وہیں جموں کشمیر پیپلز کانفرنس (جے کے پی سی) کے صدر سجاد غنی لون نے بھی مرکزی کی جانب سے لئے گئے فیصلے پر نظر ثانی ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے امپورٹ ڈیوٹی کے فیصلہ کو واپس لینے کی امید ظاہر کی ہے۔
-
The relaxation of customs duty on Apples is going to hit the apple growers badly. The horticulturists in the valley have been struggling for the last three decades.
— Sajad Lone (@sajadlone) September 12, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Allowing free entry for into the Indian market will be catastrophic for apple growers in Kashmir and also in the…
">The relaxation of customs duty on Apples is going to hit the apple growers badly. The horticulturists in the valley have been struggling for the last three decades.
— Sajad Lone (@sajadlone) September 12, 2023
Allowing free entry for into the Indian market will be catastrophic for apple growers in Kashmir and also in the…The relaxation of customs duty on Apples is going to hit the apple growers badly. The horticulturists in the valley have been struggling for the last three decades.
— Sajad Lone (@sajadlone) September 12, 2023
Allowing free entry for into the Indian market will be catastrophic for apple growers in Kashmir and also in the…
سجاد غنی لون، جنہوں نے ماضی میں وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنا بڑا بھائی بھی کہا تھا، نے سماجی رابطہ گاہ پر امپورٹ ڈیوٹی کے مرکزی فیصلہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: ’’سیب پر امپورٹ ڈیوٹی میں نرمی سیب کے کاشتکاروں کو بری طرح متاثر کرے گی۔ وادی کشمیر کے باغبان گزشتہ تین دہائیوں سے خسارے سے جوجھ رہے ہیں۔ بھارتی منڈی میں (امریکی مصنوعات کے) مفت داخلے کی اجازت کشمیر اور ملک کے باقی حصوں میں سیب کے کاشتکاروں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگی۔‘‘
سجاد لون نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا: ’’امید ہے کہ سرکار یہ جانتی ہے کہ امریکی سیب کے کاشتکاروں کو (امریکی) حکومت کی جانب سے بھاری سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یہ 25 فیصد سے زیادہ ہے۔‘‘ لون، جن کا پارٹی کا انتخابی نشان بھی سیب ہے، نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر اس حوالہ سے مزید کہا ’’یہاں کے مقامی فروٹ گروورس کو حکومت کی جانب سے اس قسم کی معاونت یا سبسڈی فراہم نہیں کی جاتی ہے۔ جبکہ حکومت یہاں کے مارکیٹ میں بغیر امپورٹ ڈیوٹی کے میوہ کے داخلہ کی اجازت دے رہی ہے۔ امید ہے کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی اور دوبارہ سے امپورٹ ڈیوٹی عائد کرے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: Farooq Abdullah on Import Duty امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل، فاروق عبداللہ
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے تین وزراء اعلیٰ - ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے فرزند عمر عبداللہ سمیت پی ڈی پی سرپرست محبوبہ مفتی - نے مرکزی حکومت کے فیصلے کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے حکومت سے اس فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Tarigami on Apple Import Duty: امریکی سیب پر امپوٹ ڈیوٹی کم کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے، تاریگامی