سرینگر: کوریا کے سفیر چانگ جیبوک کا کہنا ہے کہ ان کا ملک امسال بھارت کی جی ٹونٹی کی صدرات کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کو کوریا سے کشمیر تک سیاحوں کی تعداد بڑھانے کے لیے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ جی ٹونٹی اجلاس کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سرینگر میں یہ جی ٹونٹی ٹورزم کی تیسری میٹنگ ہے اور پھر اس کا آخری مرحلہ گوا میں ہوگا اور وہاں ممبر اور مدعو ممالک کی طرف سے اتفاق رائے کے ساتھ ایک دستاویز تیار کرنے کی امید ہے۔
چین کے اس اجلاس کے بائیکاٹ کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا 'ہر ملک کا کسی بھی معاملے پر اپنا موقف ہوتا ہے لیکن جہاں تک کوریا کا تعلق ہے ہم اس سال جی ٹونٹی کی صدارت کے لیے بھارت کی مکمل حمایت کر رہے ہیں’۔ چانگ جیبوک نے کہا کہ بھارت اور کوریا کو چاہیے کہ وہ ثقافتی تبادلے کو فروغ دیں تاکہ سیاحتی شعبے کو دوام مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ امسال بھارت اور کوریا سفارتی تعلقات کے 50 برس مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں اور اس جشن سے بھی سیاحوں کو ترغیب دی جاسکتی ہے۔ کوریا کے سفیر سری نگر میں پیر کے روز جی ٹونٹی ٹورزم ورکنگ گروپ اجلاس کے مندوبین کی توجہ مرکز اس وقت بن گئے جب انہوں نے بالی ووڈ سٹار رام چرن کے ساتھ ڈانس کیا۔
انہوں نے کہا کہ رام چرن کے ساتھ ڈانس کرنا میرے لیے ایک دیرینہ خواب کا پورا ہونے جیسا ہے۔ واضح رہے کہ سری نگر میں پیر کے جی ٹونٹی ٹورزم ورکنگ گروپ کا اجلاس شروع ہوا۔ شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے پر واقع ایس کے آئی سی سی میں منعقد ہو رہے اس اجلاس میں جی ٹونٹی ممالک کے قریب 60 مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ وادی کشمیر میں منعقد ہونے والے اس سہہ روزہ اجلاس کی نگرانی کے لئے تین درجے کی سیکورٹی گرڈ کا بندوبست کیا گیا ہے اور مقام اجلاس کے گرد وپیش نیشنل سیکورٹی گارڈز (این ایس جی) اور مارکوس کماننڈوز کو تعینات کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ فضائی نگرانی کے لئے ڈرون نصب کئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: LG on Foreign Tourists Advisories جی ٹوئنٹی سے بیرونی ممالک سیاحوں کی آمد ممکن، منوج سنہا