سرینگر: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعے کے روز کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی سکیورٹی اور اُن کے جائز مسائل کو حل کرنے کی خاطر تمام تر اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ اُن کے مطابق جموں وکشمیر میں ہر حال میں بھائی چارے کو برقرار رکھا جائے گا۔ان باتوں کا اظہار لیفٹیننٹ گورنر نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ Manoj Sinha On Kashmiri Pandit
انہوں نے بتایا کہ چاڈورہ میں کشمیری پنڈت ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد ایس آئی ٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اس حوالے سے جوں ہی رپورٹ موصول ہوگی ضروری کارروائی عمل میں لانے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے کیونکہ سرکار اُن کی سلامتی کو یقینی بنانے کی خاطر تمام تر اقدامات اُٹھا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈتوں نے جتنے بھی جائز مسائل اٹھائے گئے ہیں اُنہیں حل کرنے کی بھر پور سعی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر وادی میں کشمیری پنڈت سمیت ہر ایک طبقے کے لوگوں کو رہنے کا حق حاصل ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کشمیری پنڈت وادی میں کافی لمبے عرصے سے کام کر رہے ہیں اور کشمیر کے لوگ بھی چاہتے ہیں کہ وہ یہاں پر سکون کے ساتھ زندگی گزاریں۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کشمیری پنڈتوں کی سکیورٹی اور اُن کے مفاد کا پوری طرح سے دھیان رکھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حال میں بھائی چارے کو برقرار رکھا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
- Omar Abdullah On Militancy in Kashmir: 'دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سرینگر میں عسکریت پسندی میں اضافہ'
عمر عبدا للہ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ اعدادو شمار سے سب واقف ہیں لیکن اتنا میں ضرور کہنا چاہتاہوں کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں کشمیر میں حالات اب کافی بہتر ہوئے ہیں۔ رامبن میں پیش آئے المناک حادثے کے بارے میں ایل جی نے بتایا کہ اس سلسلے میں وہاں پر موجود آفیسران سے بات کی اور یہ کہ صورتحال پر خود نظر رکھے ہوئے ہیں۔
(یو این آئی)