پیپلز کانفرنس نے آج اس بات کا اعلان ٹویٹرر پر کیاکہ ’سید بشارت بخاری جو کریری اسمبلی حلقہ کے نمائندے ہیں کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی بنا پر پارٹی سے بے دخل کردیا گیا‘۔ بشارت بخاری ضلع بارہمولہ کے سنگرامہ اسمبلی حلقے سے دو بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں جب وہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن تھے۔ انکو دسمبر 2018 میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے پارٹی نخلاف سرگرمیوں پر پارٹی سے نکالا تھا۔ حد بندی کے بعد سنگرامہ اسمبلی حلقے کا نام کریری واگوہ رکھا گیا ہے۔
پی ڈی پی سے بے دخل ہونے کے بعد بشارت بخاری ایک روز بعد نیشنل کانفرنس میں شمال ہوئے تھے اور انکا استقبال نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور انکے فرزند عمر عبداللہ نے کیا تھا۔ تاہم انہوں نیشنل کانفرس کو مارچ سنہ 2021 میں الوداع کیا تھا اور اسی ماہ سجاد لون کی جماعت پیپلز کانفرنس میں شمولیت کی تھی۔ بشارت بخاری سیاست سے قبل ریڈیو کشمیر میں بحیثیت اناؤنسر کام کر رہے تھے اور بعد میں پی ڈی پی میں شامل ہوئے تھے۔
پیپلز کانفرنس نے بشارت بخاری کی پارٹی مخالف سرگرمیوں پر اگرچہ وضاحت نہیں کی ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کچھ ماہ سے بی جے پی لیڑران کے ساتھ رابطے میں تھے اور انکے ساتھ کئی ملاقاتیں کی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی کے ان لیڑران میں جنرل سیکرٹری اور بی جے پی کشمیر امورات کے انچارج ترن چھگ، پارٹی جنرل سیکرٹری (تنظیم سازی) اشوک کول اور دیگر لیڑران شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Earthquake In Katra جموں و کشمیر کے کٹرہ میں زلزلے کے جھٹکے
بشارت بخاری نے گزشتہ دنوں جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ بھی ملاقات کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ان لیڑران سے رابطے میں ہونے کے سبب بشارت بخاری کو پیپلز کانفرنس نے پارٹی سے بے دخل کیا ہے۔ اب بشارت بخاری کیا الطاف بخاری کی اپنی پارٹی یا غلام نبی آزاد کی ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی میں شامل ہوں گے یا نہیں یہ آنے والے دنوں میں ثابت ہوگا۔ تاہم سیاسی حلقوں کا ماننا ہے کہ الطاف بخاری کے ساتھ بشارت بخاری کے مراسم ٹھیک نہیں ہے اور امکان ہے کہ وہ غلام نبی آزاد کی سیاسی جماعت میں شامل ہوسکتے ہیں۔