ETV Bharat / state

سخت سردی کے باعث ہسپتالوں میں زیرعلاج مریض پریشان: ڈاکٹر نثارالحسن

author img

By

Published : Nov 5, 2021, 3:57 PM IST

Updated : Nov 5, 2021, 4:20 PM IST

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں ابھی تک ہیٹنگ سسٹم شروع نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج مریض ٹھنڈ کے باعث کافی پریشان ہیں۔

سخت سردی کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج مریض پریشان:
سخت سردی کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج مریض پریشان:

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ اسپتالوں میں مریضوں کو گرمی پہنچانے کے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو سردی سے بچانے کے لیے اب تک کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں ابھی تک ہیٹنگ سسٹم چالو نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج مریض ٹھنڈ کے باعث کافی پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہڈیوں کو جما دینے والی اس سردی سے مریض مزید مشکلات کاسامنا کر رہے ہیں جبکہ اس ٹھنڈی میں مریضوں کو جتنی زیادہ گرمی ملے گی وہ اتنی جلد صحتیاب ہوں گے۔

ہسپتالوں میں گرمی کا انتظام نہ ہونا مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر دل کے دورہ پڑنے والے اور اسٹروک کے مریضوں کو سردی کے سبب موت کا زیادہ خطرہ رہتا ہے۔ ساتھ ہی دمہ اور چھاتی کے مریضوں کے لیے بھی ہسپتالوں میں سردی سے جان جانے کا خطرہ رہتا ہے۔

ڈاکٹرس ایسو سی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر محمد اقبال نے کہاکہ ہسپتالوں میں گرمی کا معقول نظام نہ ہونے کے نتیجے میں حاملہ خواتین کو بھی خطرہ رہتا ہے۔

مزید پڑھیں: سرینگر: سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی میں نمایاں اضافہ ، مقامی افراد پریشان

انہوں نے کہا کہ بچے اور بوڑھے خاص طور پر ہائپوتھرمیا کا شکار ہوتے ہیں جو سانس اور دل کی خرابی اور یہاں تک کہ موت کا باعث بن سکتے ہیں۔

ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ خاص طور پر جب رات کے اوقات میں درجہ حرارت نقطہ انجماد کے قریب پہنچ جاتا ہے تو ایسے میں ڈاکٹرز، نرس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو شدید سردی میں کام کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ اسپتالوں میں مریضوں کو گرمی پہنچانے کے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو سردی سے بچانے کے لیے اب تک کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔

ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں ابھی تک ہیٹنگ سسٹم چالو نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج مریض ٹھنڈ کے باعث کافی پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہڈیوں کو جما دینے والی اس سردی سے مریض مزید مشکلات کاسامنا کر رہے ہیں جبکہ اس ٹھنڈی میں مریضوں کو جتنی زیادہ گرمی ملے گی وہ اتنی جلد صحتیاب ہوں گے۔

ہسپتالوں میں گرمی کا انتظام نہ ہونا مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر دل کے دورہ پڑنے والے اور اسٹروک کے مریضوں کو سردی کے سبب موت کا زیادہ خطرہ رہتا ہے۔ ساتھ ہی دمہ اور چھاتی کے مریضوں کے لیے بھی ہسپتالوں میں سردی سے جان جانے کا خطرہ رہتا ہے۔

ڈاکٹرس ایسو سی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر محمد اقبال نے کہاکہ ہسپتالوں میں گرمی کا معقول نظام نہ ہونے کے نتیجے میں حاملہ خواتین کو بھی خطرہ رہتا ہے۔

مزید پڑھیں: سرینگر: سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی میں نمایاں اضافہ ، مقامی افراد پریشان

انہوں نے کہا کہ بچے اور بوڑھے خاص طور پر ہائپوتھرمیا کا شکار ہوتے ہیں جو سانس اور دل کی خرابی اور یہاں تک کہ موت کا باعث بن سکتے ہیں۔

ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ خاص طور پر جب رات کے اوقات میں درجہ حرارت نقطہ انجماد کے قریب پہنچ جاتا ہے تو ایسے میں ڈاکٹرز، نرس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو شدید سردی میں کام کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

Last Updated : Nov 5, 2021, 4:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.