سرینگر: جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے بانی 'شیر کشمیر' شیخ محمد عبداللہ کا نام عمارتوں سے جو اقتدار والے آج ہٹا رہے ہیں وہ خود ایک دن یہاں سے ہٹیں گیں۔ سرینگر میں نیشنل کانفرنس کے صدر دفتر نوائے صبح میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا 'شیر کشمیر' کا نام کوئی بھی حکومت کشمیری عوام کے دلوں سے نہیں نکال پائی گی۔
واضح رہے کہ شیخ عبداللہ عمر عبداللہ کے دادا ہیں اور نیشنل کانفرنس کے بانی ہے۔1948 سے 1953 تک شیخ عبداللہ نے جموں و کشمیر کے پہلے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1975 سے لے کر سنہ 1982 اپنے انتقال تک وہ وزیر اعلیٰ رہے۔ شیخ عبداللہ کو ’’شیر کشمیر‘‘ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ و جموں کشمیر کے پہلے وزیر اعلی بھی تھے۔
بتادیں کہ جموں کشمیر کی موجودہ ایل جی انتظامیہ نے شیخ عبداللہ کے نام سے منصوب کچھ عمارتوں، اسٹیڈیم اور ایس کے آئی سی سی سے ان کا نام ہٹا دیا ہے، جبکہ ان کے یوم پیدائش پر سرکاری تعطیل کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت 'شیر کشمیر' کا نام عمارتوں سے ہٹا رہی ہے تاہم جب نیشنل کانفرنس اقتدار میں آئے گی وہ ان کے نام کو واپس ان عمارتوں پر بحال کرے گی۔
عمر عبداللہ نے سپریم کوٹ میں دفعہ 370 کی منسوخی پر ہورہی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا سی وائے چندرچوڑ کا حوالہ دیکر کہا کہ انہوں نے شیر کشمیر کے متعلق سچ کو لوگوں کے سامنے زندہ کیا۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا سی وائی چندرچوڑ نے شیخ عبداللہ کے ذہانت اور سیاسی فہم کی تعریف کی تھی۔
مزید پڑھیں:SKICC no more sher: ایس کے آئی سی سی کا نام تبدیل، سیاسی جماعتیں برہم
جموں وکشمیر ایل جی انتظامیہ کی جانب سے سروس سلیکشن بورڈ کے ذرئعے سرکاری نوکریوں کی تقرری کے لئے ٹاٹا کنسلٹنٹسی سروس کو ٹھیکہ دینے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ مشکوک کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کے بجائے انتظامیہ کو سروس سلیکشن بوڈ اور پبلک سروس کمیشن میں صاف چھبی والے افسروں کو تعینات کرنا چاہئے جس سے یہ ادارے مضبوط اور شفاف بنے۔