سرینگر:وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر غزنوی فورس (جے کے جی ایف) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت "دہشت گرد تنظیم" قرار دیا۔وزارت داخلہ نے جمعہ کے روز ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر غزنوی فورس کو یو اے پی اے قانون کے پہلے شیڈول میں درج کیا گیا ہے جس میں ایسی تنظیموں کی فہرست ہے جو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہوتی ہیں۔ اہم ایچ اے کے مطابق جموں و کشمیر غزنوی فورس سنہ 2020 میں ایک "دہشت گرد تنظیم " کے طور پر منظر عام پر آئی اور انہوں نے اپنے کیڈر مختلف ممنوعہ "دہشت گرد تنظیم" لشکر طیبہ، جیش محمد، تحریک المجاہدین، حرکت الجہاد اسلامہ سے لیے ہیں۔
ایم ایچ اے کے مطابق جموں و کشمیر غزنوی فورس دراندازی منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث ہے۔یہ گروپ جموں اور کشمیر کے لوگوں کو بھارت کے خلاف عسکریت پسند تنظیموں میں شامل ہونے کے لیے اکسانے کے لیے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق جموں و کشمیر غزنوی فورس کی سرگرمیاں بھارت کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے نقصان دہ ہیں،جس کے بعد اس تنظیم کو "دہشت گرد تنظیم" قرار دیا جاتا ہے۔بتادیں کہ جے کے جی ایف کے شامل ہونے کے بعد بھارت میں دہشت گرد تنظیموں کی تعداد 43 ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: TRF Declared Terrorist Organization حکومت نے ٹی آر ایف کو "دہشت گرد" تنظیم قرار دیا
واضح رہے کہ وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے امسال 6 جنوری کو دی رسسٹینس فرنٹ (ٹی آر ایف) کو ایک "دہشت گرد" تنظیم قرار دے دیا تھا۔ مذکورہ تنظیم کے بارے میں جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تنظیم پاکستان میں قائم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کی شاخ ہے۔ ایم ایچ اے نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ہا کہ ٹی آر ایف عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے آن لائن میڈیم کے ذریعے نوجوانوں کو بھرتی کر رہی ہے اور یہ عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کا پروپیگنڈہ کرنے میں ملوث رہی ہے۔