ETV Bharat / state

Mehbooba Mufti on Sacked Employees محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر کے تین سرکاری ملازمین کی برطرفی پر سوال اٹھایا

جموں و کشمیر انتظامیہ نے عسکریت پسندی اور علیٰحدگی پسندی کی مبینہ حمایت کرنے کے الزام میں تین سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کر دیا ہے۔ اس پر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر انتظامیہ پر سوال اٹھایا ہے۔ Mehbooba Mufti Slams JK Govt

محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر کے تین سرکاری ملازمین کی برطرفی پر سوال اٹھایا
محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر کے تین سرکاری ملازمین کی برطرفی پر سوال اٹھایا
author img

By

Published : Jul 17, 2023, 2:51 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے پیر کو تین ملازمین کو برطرف کرنے پر جموں و کشمیر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایل جی انتظامیہ جموں و کشمیر میں ٹوٹ پھوٹ کی مستقل حالت کو ادارتی شکل دے رہی ہے۔ ایسے وقت میں جب ریاست بے روزگاری سے دوچار ہے، ’دہشت گردی کے روابط‘ کی مضحکہ خیز وجوہات کی بنیاد پر لوگوں کے معاش کو کریمنلائز کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کو ذریعہ معاش سے محروم کیے جانے کی وجہ سے عدم اعتماد مزید بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ سب بھارتی آئین کے آرٹیکل 311 (2)b کا غلط استعمال کرتے ہوئے کیا جا رہا ہے۔''

  • The LG admin is institutionalising a permanent state of disintegration in J&K. Criminalising livelihood on preposterous reasons of ‘terror links’ at a time when the state is reeling from unemployment is only deepening the trust deficit. Its being done by misusing & invoking… https://t.co/eKLLRDt0nW

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) July 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں: Govt Employees Sacked کشمیر میں مزید تین سرکاری ملازمین برطرف

واضح رہے کہ خطے کی انتظامیہ نے آج تین سرکاری ملازمین کو عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی کی مبینہ حمایت کرنے کے الزام میں نوکریوں سے برطرف کر دیا۔ ذرائع کے مطابق ایل جی انتظامیہ نے ان ملازمین کو آئین ہند کے دفعہ 311 کے تحت برطرف کیا۔ برطرف کے گئے ملازمین میں یونیورسٹی آف کشمیر کے پبلک ریلیشن آفیسر فہیم اسلم، محکمہ مال کے ملازم مروت حسن میر اور جموں و کشمیر پولیس کانسٹیبل ارشد احمد ٹھوکر شامل ہیں۔ اب تک انہی وجوہات پر نوکری سے برطرف کے گئے ملازمین کی تعداد 52 ہو گی ہے۔

سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے پیر کو تین ملازمین کو برطرف کرنے پر جموں و کشمیر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایل جی انتظامیہ جموں و کشمیر میں ٹوٹ پھوٹ کی مستقل حالت کو ادارتی شکل دے رہی ہے۔ ایسے وقت میں جب ریاست بے روزگاری سے دوچار ہے، ’دہشت گردی کے روابط‘ کی مضحکہ خیز وجوہات کی بنیاد پر لوگوں کے معاش کو کریمنلائز کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کو ذریعہ معاش سے محروم کیے جانے کی وجہ سے عدم اعتماد مزید بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ سب بھارتی آئین کے آرٹیکل 311 (2)b کا غلط استعمال کرتے ہوئے کیا جا رہا ہے۔''

  • The LG admin is institutionalising a permanent state of disintegration in J&K. Criminalising livelihood on preposterous reasons of ‘terror links’ at a time when the state is reeling from unemployment is only deepening the trust deficit. Its being done by misusing & invoking… https://t.co/eKLLRDt0nW

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) July 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں: Govt Employees Sacked کشمیر میں مزید تین سرکاری ملازمین برطرف

واضح رہے کہ خطے کی انتظامیہ نے آج تین سرکاری ملازمین کو عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی کی مبینہ حمایت کرنے کے الزام میں نوکریوں سے برطرف کر دیا۔ ذرائع کے مطابق ایل جی انتظامیہ نے ان ملازمین کو آئین ہند کے دفعہ 311 کے تحت برطرف کیا۔ برطرف کے گئے ملازمین میں یونیورسٹی آف کشمیر کے پبلک ریلیشن آفیسر فہیم اسلم، محکمہ مال کے ملازم مروت حسن میر اور جموں و کشمیر پولیس کانسٹیبل ارشد احمد ٹھوکر شامل ہیں۔ اب تک انہی وجوہات پر نوکری سے برطرف کے گئے ملازمین کی تعداد 52 ہو گی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.