ETV Bharat / state

Kashmiri Noha Nigar: ملیے کشمیری نوحہ نگار ذوہیب حسین سے - Muharram Procession in kashmir

کشمیر میں واقعہ کربلا اور شہادت امام حسینؓ کا تذکرہ شعراء حضرات صدیوں سے مرثیہ نگاری کے ذریعے کرتے آرہے ہیں اور وادی کشمیر میں بھی واقعہ کربلا کی نسبت سے نوحہ گوئی کی روایت صدیوں سے چلی آرہی ہے۔ Meet Kashmir Nohas Nigar zuhaib Hussain

meet-kashmir-nohas-nigar-zuhaib-hussain
ملیے کشمیری نوحہ نگار ذوہیب حسین سے
author img

By

Published : Aug 6, 2022, 6:13 PM IST

Updated : Aug 6, 2022, 8:49 PM IST

سرینگر: عالمی وبا کورونا وائرس کے دو برس بعد وادی کشمیر میں امسال محرم کے ایام روایتی انداز اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائے جا رہے ہیں۔ اس دوران شعرائے کرام واقعہ کربلا اور شہادت امام حسینؓ کا منظوم تذکرہ نوحہ نگاری کے ذریعے انجام دینے میں مشغول ہیں۔واقعہ کربلا اور شہادت امام حسینؓ کا تذکرہ شعراء حضرات صدیوں سے مرثیہ نگاری کے ذریعے کرتے آ رہے ہیں اور وادی کشمیر میں بھی واقعہ کربلا کی نسبت سے نوحہ گوئی کی روایت صدیوں سے چلی آرہی ہے۔ Meet Kashmir Nohas Nigar zuhaib Hussain

ملیے کشمیری نوحہ نگار ذوہیب حسین سے

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے 28 سالہ ذوہیب حسین کا کہنا ہے کہ "نوحہ شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جو ہم زیادہ تر عقیدتاً امام حسینؓ کے بارے میں کرتے ہیں۔ امام حسین ؓکے درد اور واقعہ کربلا میں جو ہوا وہ سب نوحہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ پھر ایک نظام کی شکل لیتی ہے جس کو ہم نوحہ کہتے ہیں۔ غزل کی طرح نوحہ میں بھی ارتقہ ہوا اور جدیدیت آئی ہے۔ آج کا نوحہ روایتی نوحہ سے کافی مختلف ہے۔"

ذوہیب حسین کہتے ہے کہ وہ سنہ 2017 سے مسلسل نوحہ نگاری کر رہے ہیں اور ان کا لکھا گیا کلام کئی نوحہ خوانوں نے پڑھا ہے۔ ذوہیب کشمیری اور اردو زبان میں نوحہ نگاری کرتے ہیں اور اپنے کلام کے لیے سرینگر میں مشہور ہیں۔اپنے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ماضی کے شاعر غضنفر شہباز کے کلام سے کافی متاثر ہوئے۔ ان کے کلام میں جدیدیت تھی۔

مزید پڑھیں:

ان کا مزید کہنا ہے کہ نوحہ نگاری میں کوئی مقابلہ منعقد نہیں ہوتا تاہم ہم دوست اکثر ایک دوسرے کے کلام سنتے ہیں اور اس کلام میں خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ذوہیب حسین کہتے ہیں کہ وہ کافی وقت سے نوحہ کی ایک کتاب تحریر کرنے کی کوشش میں لگے ہیں تاہم گھریلوں مصروفیات کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہو رہا ہے۔

سرینگر: عالمی وبا کورونا وائرس کے دو برس بعد وادی کشمیر میں امسال محرم کے ایام روایتی انداز اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائے جا رہے ہیں۔ اس دوران شعرائے کرام واقعہ کربلا اور شہادت امام حسینؓ کا منظوم تذکرہ نوحہ نگاری کے ذریعے انجام دینے میں مشغول ہیں۔واقعہ کربلا اور شہادت امام حسینؓ کا تذکرہ شعراء حضرات صدیوں سے مرثیہ نگاری کے ذریعے کرتے آ رہے ہیں اور وادی کشمیر میں بھی واقعہ کربلا کی نسبت سے نوحہ گوئی کی روایت صدیوں سے چلی آرہی ہے۔ Meet Kashmir Nohas Nigar zuhaib Hussain

ملیے کشمیری نوحہ نگار ذوہیب حسین سے

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے 28 سالہ ذوہیب حسین کا کہنا ہے کہ "نوحہ شاعری کی ایک ایسی صنف ہے جو ہم زیادہ تر عقیدتاً امام حسینؓ کے بارے میں کرتے ہیں۔ امام حسین ؓکے درد اور واقعہ کربلا میں جو ہوا وہ سب نوحہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ پھر ایک نظام کی شکل لیتی ہے جس کو ہم نوحہ کہتے ہیں۔ غزل کی طرح نوحہ میں بھی ارتقہ ہوا اور جدیدیت آئی ہے۔ آج کا نوحہ روایتی نوحہ سے کافی مختلف ہے۔"

ذوہیب حسین کہتے ہے کہ وہ سنہ 2017 سے مسلسل نوحہ نگاری کر رہے ہیں اور ان کا لکھا گیا کلام کئی نوحہ خوانوں نے پڑھا ہے۔ ذوہیب کشمیری اور اردو زبان میں نوحہ نگاری کرتے ہیں اور اپنے کلام کے لیے سرینگر میں مشہور ہیں۔اپنے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ماضی کے شاعر غضنفر شہباز کے کلام سے کافی متاثر ہوئے۔ ان کے کلام میں جدیدیت تھی۔

مزید پڑھیں:

ان کا مزید کہنا ہے کہ نوحہ نگاری میں کوئی مقابلہ منعقد نہیں ہوتا تاہم ہم دوست اکثر ایک دوسرے کے کلام سنتے ہیں اور اس کلام میں خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ذوہیب حسین کہتے ہیں کہ وہ کافی وقت سے نوحہ کی ایک کتاب تحریر کرنے کی کوشش میں لگے ہیں تاہم گھریلوں مصروفیات کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہو رہا ہے۔

Last Updated : Aug 6, 2022, 8:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.