کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عائد لاک ڈاؤن کے سبب پیدا شدہ صورتِ حال کے پیش نظر وادی کشمیر کی مختلف مساجد اور محلہ کمیٹیاں ضرورت مندوں کو اشیاء خوردنی اور طبی آلات مہیا کر رہی ہیں۔
بیت المال کمیٹیوں کی جانب سے فقرا کو نقدی فراہم کیے جانے علاوہ اشیاء خورد و نوش کا سامان بھی مہیا کیا جا رہا ہے وہیں، مریضوں کو ادویات و دیگر طبی سامان بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔
انتظامیہ کمیٹی مسجد ابراہیم، چھتہ بل کے صدر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’وبائی صورتحال کے دوران غریبوں اور مساکین کی کما حقہ معاونت نہ ہو سکی، البتہ ہم نے اس مشکل دور میں اپنی استطاعت کے مطابق مقامی فقرا کی معاونت کی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم سے جتنا ہو سکتا تھا ہم نے کیا، اور آئندہ بھی ضرورت مندوں کی مدد کے لیے اقدامات کرتے رہیں گے۔‘‘
رمضان کے دوران جمع ہوئی زکوٰۃ و صدقت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’’اس عید پر ہم نے حاجت مند افراد کی نقدی امداد کی، تاکہ وہ اپنی مرضی اور ضرورت کے مطابق سامان خرید سکیں۔‘‘
خیر خواہی اور فلاحی کاموں میں مقامی نوجوان بھی رضاکارانہ طور غریبوں اور محتاجوں کی امداد میں حصہ لے رہے ہیں۔
پائین شہر کے زانپہ کدل سے تعلق رکھنے والے عمر زرگر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’ہم نے رضاکارنہ طور انتظامیہ کمیٹی کے ساتھ ہاتھ ملایا اور غریبوں کی اسطاعت کے مطابق معاونت کی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے وبائی صورتحال کے دوران بلا تفریق رنگ و نسل، مذہب و ملت ضرورتمندوں اور محتاجوں کی مدد کی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر انہوں نے فوڈ کٹس کے ذریعے ہی حاجتمندوں کی امداد کی۔
وبائی صورتحال کے دوران بعض کمیٹیوں اور رضاکاروں نے ادویات خصوصا آکسیجن کنسنٹریٹرز کے ذریعے عوام کی مدد کی۔
سرینگر کے بال گارڈن، کرن نگر کے رہنے والے مظفر احمد نے کہا کہ ’’ہم نے مقامی بیت المال کی معاونت سے 39 آکسیجن کنسنٹریٹر خریدے، ان کنسنٹریٹرز کا استعمال ابھی تک 200 سے زائد مریض کر چکے ہیں۔‘‘