ETV Bharat / state

سیاسی جماعتیں نظریاتی فرق سے بالاتر ہو کر جدوجہد کریں: یوسف تاریگامی - شہداء کو خراج تحسین

محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر میں سیاسی جماعتیں نظریاتی فرق سے بالاتر ہو کر سامنے آئیں اور متحدہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے لئے متحد ہوکر جدوجہد کریں۔ یہ 13 جولائی 1931 کے شہدا کو بہترین خراج تحسین ہوگا۔

عوام اپنے آئینی حقوق کے لئے متحد ہو کر جدوجہد کرے: یوسف تاریگامی
عوام اپنے آئینی حقوق کے لئے متحد ہو کر جدوجہد کرے: یوسف تاریگامی
author img

By

Published : Jul 14, 2021, 12:23 AM IST

تیرہ جولائی سنہ 1931 کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کی عوام متحد ہو کر اپنے آئینی حقوق کے لئے جدوجہد کرے۔

اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ 13 جولائی کو جموں و کشمیر کی عوام سماجی انصاف، جمہوری اور انسانی اقدار کو برقرار رکھنے کے لئے جدوجہد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ ایک تاریخی واقعہ ہے اور اس کی اہمیت آئندہ نسلوں کے لئے بھی رہے گی۔ 13 جولائی کا واقع جموں و کشمیر کی تحریک کا اہم گوشہ ہے جس روز کشمیری عوام نے حکومتی مظالم کے خلاف اٹھائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کی عظیم قربانیوں کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ شہداء کی پیش کردہ عظیم قربانیوں کی بدولت جموں و کشمیر نے تاریخی زرعی اصلاحات سمیت اہم پیشرفتیں کیں لیکن ان (شہداء) کے مشن کی تکمیل کے لئے اور بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ 13 جولائی کے شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے تھا، جس نے بالآخر 'نیا کشمیر' کی راہ تکمیل کی۔

سی پی آئی (ایم) کے رہنما نے کہا کہ جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی بھی 'نیا کشمیر' کا نتیجہ تھی اور دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت 1931 کے شہداء کی جدوجہد کا نتیجہ تھی۔ تاہم بدقسمتی سے 5 اگست 2019 کو بی جے پی حکومت نے یکطرفہ طور پر جموں و کشمیر کی اس خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا اور خصوصی حیثیت والی ریاست کو دو مرکزی خطوں میں بانٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ بار بار یقین دہانی کرانے کے باوجود جموں و کشمیر میں مکمل ریاست کا درجہ بحال نہیں کیا جا رہا ہے۔ دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو غیر آئینی طور پر ختم کرنے کو چیلینج کرنے والی درخواستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا ابھی انتظار ہے۔

یوسف تاریگامی نے کہا کہ موجودہ حکومت 13 جولائی کی سیاسی اہمیت کو مزید گرانے کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کا یہ فیصلہ کہ 13 جولائی کو یوم شہدا پر تعطیل نہیں ہوگی، تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش ہے۔ 13 جولائی کے شہداء کی تحریک عوامی تحریک تھی، جس نے جموں و کشمیر کی پوری آبادی کی عکاسی کی کیونکہ ظالم حکومت کشمیر، جموں اور لداخ کی عوام کے لئے یکساں طور پر جابرانہ تھی۔ یہ کسی ایک طبقے یا ایک خطے کی جدوجہد نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 13th July Martyrs Anniversary: یومِ شہداء کے موقع پر سرینگر میں تحدیدات


انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر میں سیاسی جماعتیں نظریاتی فرق سے بالاتر ہو کر سامنے آئیں اور متحدہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے لئے متحد ہوکر جدوجہد کریں۔ یہ 13 جولائی 1931 کے شہدا کو بہترین خراج تحسین ہوگا۔

تیرہ جولائی سنہ 1931 کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کی عوام متحد ہو کر اپنے آئینی حقوق کے لئے جدوجہد کرے۔

اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ 13 جولائی کو جموں و کشمیر کی عوام سماجی انصاف، جمہوری اور انسانی اقدار کو برقرار رکھنے کے لئے جدوجہد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ ایک تاریخی واقعہ ہے اور اس کی اہمیت آئندہ نسلوں کے لئے بھی رہے گی۔ 13 جولائی کا واقع جموں و کشمیر کی تحریک کا اہم گوشہ ہے جس روز کشمیری عوام نے حکومتی مظالم کے خلاف اٹھائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کی عظیم قربانیوں کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ شہداء کی پیش کردہ عظیم قربانیوں کی بدولت جموں و کشمیر نے تاریخی زرعی اصلاحات سمیت اہم پیشرفتیں کیں لیکن ان (شہداء) کے مشن کی تکمیل کے لئے اور بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ 13 جولائی کے شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے تھا، جس نے بالآخر 'نیا کشمیر' کی راہ تکمیل کی۔

سی پی آئی (ایم) کے رہنما نے کہا کہ جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی بھی 'نیا کشمیر' کا نتیجہ تھی اور دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت 1931 کے شہداء کی جدوجہد کا نتیجہ تھی۔ تاہم بدقسمتی سے 5 اگست 2019 کو بی جے پی حکومت نے یکطرفہ طور پر جموں و کشمیر کی اس خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا اور خصوصی حیثیت والی ریاست کو دو مرکزی خطوں میں بانٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ بار بار یقین دہانی کرانے کے باوجود جموں و کشمیر میں مکمل ریاست کا درجہ بحال نہیں کیا جا رہا ہے۔ دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو غیر آئینی طور پر ختم کرنے کو چیلینج کرنے والی درخواستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا ابھی انتظار ہے۔

یوسف تاریگامی نے کہا کہ موجودہ حکومت 13 جولائی کی سیاسی اہمیت کو مزید گرانے کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کا یہ فیصلہ کہ 13 جولائی کو یوم شہدا پر تعطیل نہیں ہوگی، تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش ہے۔ 13 جولائی کے شہداء کی تحریک عوامی تحریک تھی، جس نے جموں و کشمیر کی پوری آبادی کی عکاسی کی کیونکہ ظالم حکومت کشمیر، جموں اور لداخ کی عوام کے لئے یکساں طور پر جابرانہ تھی۔ یہ کسی ایک طبقے یا ایک خطے کی جدوجہد نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 13th July Martyrs Anniversary: یومِ شہداء کے موقع پر سرینگر میں تحدیدات


انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جموں و کشمیر میں سیاسی جماعتیں نظریاتی فرق سے بالاتر ہو کر سامنے آئیں اور متحدہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے لئے متحد ہوکر جدوجہد کریں۔ یہ 13 جولائی 1931 کے شہدا کو بہترین خراج تحسین ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.