آج بھارت کا 74 یوم آزادی منایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں یوم آزادی کی سرکاری تقریب منعقد کی گئی، جس میں ایل جی سمیت تمام اہم شخصیات شامل ہوئے۔
گزشتہ برس پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو دفعہ 370 اور 35 اے حاصل خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد یہ دوسری یوم آزادی کی تقریب تھی۔ تاہم جموں و کشمیر کے نائب گورنر کی صدارت میں پہلی بار یوم آزادی کی تقریب منعقد کی گئی۔
عالمی وبا کرونا وائرس کے پیش نظر سرینگ
ر میں سادی کے ساتھ تقرب کا اہتمام کیا گیا۔ آج صوبح تقریباً 7:30 بجے وادی میں انٹرنیٹ خدمات معطل کی گئی اور عوام کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے شہر کے خارجی علاقوں کو خاردار تاروں اور بیرکٹوں سے سیل کیا گیا تھا۔
جموں و کشمیر کے نائب گورنر منوج سنہا نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر اب ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ "گزشتہ برس پانچ اگست کو لیے گئے فیصلے کے بعد جموں و کشمیر پورے ملک کے ساتھ ساتھ ترقی کی راہ پر چل چکا ہے۔ عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے کئی ترقیاتی پروجیکٹ کے مکمل ہونے میں وقت لگ رہا ہے۔ تاہم حالات بہتر ہونے کے بعد تمام منصوبون پر تیز رفتاری سے کام ہوگا۔''
انہوں نے کہا کہ "بھارت کی آزادی میں جموں و کشمیر کی عوام نے بھی ایک اہم کردار نبھایا ہے۔ گاندھی جی کے غیر تشدد آمیز طریقے اور بھائی چارے کے پیغام کی مثال جموں و کشمیر ہے، جہاں کبھی ذات، نسل اور مذہب کے نام پر امتیاز نہیں کیا گیا۔ اب پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی سب کا ساتھ سب کا وکاس ہوگا۔"
جموں و کشمیر کے لئے مرکزی حکومت کے منصوبوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "آتم نربھر بھارت سے ایوشمان بھارت تک مرکزی سرکار کے تمام منصوبے جموں و کشمیر میں حقیقت ثابت ہونگے۔"
تقریب میں موسیقی کے پروگرام بھی پیش کئے گئے، جہاں کشمیر کے تمام اضلاع سے آئے ہوئے فنکاروں نے شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ان فنکاروں نے کہا کہ "عالمی وبا کی وجہ سے زیادہ شائقین موجود نہیں تھے۔ یہ ضروری بھی تھا لیکن نائب گورنر کی موجودگی سے انہیں کافی حوصلہ افزائی ملی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں وادی کے فنکاروں کو بھی فروغ ملے گا۔ انہیں وہ سب سہولتیں فراہم کی جائیں گی جو ملک کے دیگر علاقوں سے وابستہ فنکاروں کو ملتی ہیں۔