سرینگر (جموں کشمیر): وادی کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت میں شدید گراوٹ درج کی گئی ہے۔ وادی کے بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت منفی ریکارڈ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سردی میں شدید اضافہ ہوا ہے جب کہ آج صبح گہرے کہرے کی وجہ سے آمد رفت میں بھی مشکلات پیدا ہوئیں۔ ادھر، موسم میں تبدیلی سے اسکولوں میں سرمائی تعطیل کے مطالبات نے طول پکڑ لیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 0۰8 ڈگری سیلسیش درج کیا گیا۔ گیٹ آف کشمیر کہلانے والے قاضی گنڈ میں درجہ حرارت منفی ایک سلیشیس درج کیا گیا، جبکہ معروف سیاحتی مقام پہلگام میں منفی 2۰6 سلیشس، کوکرناگ 1۰2 سلیشس، کپواڑہ منفی 0۰2 سلیشس، گلمرک منفی 1۰2 دلشیس ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ کے مطابق شبانہ درجہ حرارت میں کافی گراوٹ آئی ہے کیونکہ گزشتہ شب ہر علاقے میں مثبت درجہ حرارت ریکارڈ ہوا تھا۔ درجہ حرارت میں گراوٹ کے ساتھ ساتھ وادی میں صبح کے وقت ہر طرف کہرا چھایا ہوا تھا جس کی وجہ سے ٹریفک کی آمد و رفت سمیت راہگیروں کو بھی چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔ درجہ حرارت کی گراوٹ کے بیچ وادی میں والدین و نجی اسکولی اداروں کی جانب سے آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کو سرمائی تعطیلات دئے جانے والے مطالبے نے طول پکڑ لیا ہے۔
مزید پڑھیں: Rain Deficit in Kashmir: کشمیر میں اگست کی طرح ستمبر بھی خشک رہنے کا قوی امکان
کشمیر میں نجی اسکولوں کی انجمن ’’پرائیوٹ اسکولز ایسویسن آف جموں اینڈ کشمیر‘‘ نے ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ موسم کی ابتر حالات کے باعث آٹھویں جماعت تک سرمائی تعطیلات کا اعلان کیا جانا چاہئے۔ انجمن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیر میں تعلیمی ڈھانچہ موسم کے موافق تعمیر نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے طلبہ کو سرما میں اسکولوں میں گرمی کے آلات دستیاب نہیں ہیں جس سے ان کو سردی سے مشکلات پیدا ہوتی ہیں اور طلبہ کی تعلیم بھی متاثر ہوتی ہے۔
انجمن نے مطالبہ کیا ہے کہ وادی کشمیر میں تعلیمی سیشن بھی موسم کے موافق پلان کیا جانا چاہئے تاکہ موسم کی خرابی کے باعث طلبہ کی تعلیم متاثر نہ ہو پائے۔ غور طلب ہے کہ کشمیر میں گزشتہ برس تعلیمی سیشن ملک کے موافق بنایا گیا اور یہاں بھی سمر سیشن لاگو کیا گیا۔ اس سے قبل وادی میں دہائیوں سے تعلیمی سیشن اکتوبر چلا آیا ہے سرما کے آغاز سے ہی یہاں تعطیلات کا اعلان ہوتا تھا، تاہم اب یہاں سیشن مارچ لاگو کیا گیا ہے جس سے طلبہ کو سرما میں کافی پریشانیاں لاحق ہیں۔