شہر آفاق ڈل جھیل اور زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع ٹیولپ گارڈن کو سیاحوں کے لیے سجانے سنوارنے کی خاطر کام شد و مد سے جاری ہے۔ باغبان اس وقت ٹولیپ پودوں کی سنیچائی، کھدائی اور دیگر کاموں میں کافی مشغول ہیں۔
تقریبا 6 سو کنال اراضی پر محیط اس باغ گلہ لالہ میں 15 لاکھ سے زائد خو بصورت ٹیولپ پودوں کو لگایا گیا ہے اور یہ پودے سویٹزر لینڈ، ہالینڈ اور دیگر بیرون ممالک سے درآمد کیے گئے ہیں۔
درآمد کیے گئے ٹولیپ پودوں کو لگانے کا کام موسم سرما کے سخت ترین ٹھنڈ کے مہینے نومبر دسمبر میں ہی شروع کیا جاتا ہے اور پھر موافق ماحول کے مطابق مارچ کے آخری ہفتے میں باغ میں ٹولپ کے رنگ برنگے پھول نظر آنے لگتے ہیں ۔
مارچ کے آخری ہفتے میں باغ گلہ لالہ کے کھل جانے سے سیاحتی سیزن کم از کم ایک مہینے پہلے ہی شروع ہوگا۔ ٹولیپ فیسٹول کے دوران مقامی اور بیرون سیاحوں کی دل جوئی کے لیے موسیقی اور دیگر کلچرل پروگراموں کا بھی انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔ جس کے لیے محکمہ پھول بانی نے سیاحتی محکمے کے اشتراک سے تمام تیاریوں کو حتمی شکل دی ہے۔
گزشتہ برس کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے نہ صرف سیاحتی سیزن بری طرح متاثر ہوابلکہ سیاحوں کی آمد پر منحصر لاکھوں لوگوں کا روزگار بھی چھن گیا۔ وہیں، وادی کشمیر کےدیگر باغات کے ساتھ ساتھ اس باغ گلہ لالہ کو بھی کھلنے سے پہلے ہی بند کرنا پڑا تھا۔
سیاحتی صنعت سے جڑے افراد کے علاوہ یہ باغبان بھی امسال اچھے سیاحتی سیزن کی آس لگائے بھیٹے ہیں تاکہ ان کی محنت کو بھی ملکی اور غیر ملکی سیاح دیکھنے کے لیے آئیں۔