ETV Bharat / state

بی ایس این ایل نے پانچ کروڑ روپے مالیت کا فائر وال خریدا

author img

By

Published : Feb 6, 2020, 11:35 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 11:36 AM IST

وادی کشمیر میں سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کی زائد از 6 ماہ سے بند براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات امکانی طور پر ایک ہفتے کے اندر بحال ہوں گی کیونکہ کمپنی نے مالی بحران کے باوجود صارفین کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک رسائی کو روکنے کے لئے قریب پانچ کروڑ روپے مالیت کا ہارڈ ویئر فائر وال نصب کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔

بی ایس این ایل نے پانچ کروڑ روپے مالیت کا فائر وال خریدا
بی ایس این ایل نے پانچ کروڑ روپے مالیت کا فائر وال خریدا

تاہم بی ایس این ایل ذرائع کے مطابق ہارڈ ویئر فائر وال کی تنصیب پر پانچ کروڑ روپے صرف کرنے کے باوصف صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کے ذریعے سماجی رابطوں اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرپائیں گے۔

بی ایس این ایل کے پی آر او مسعود بالا نے بتایا کہ وادی میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کو ایک ہفتے کے اندر اندر بحال کیا جائے گا کیونکہ اس کے لئے درکار کروڑوں روپے مالیت کا ساز وسامان منگوایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'ہم نے صارفین کی سماجی رابطوں اور دیگر غیر اجازت شدہ ویب سائٹس تک رسائی روکنے کے لئے قریب پانچ کروڑ مالیت کا ہارڈ ویئر فائر وال حاصل کیا ہے جس کونصب کرنے کا عمل جاری ہے۔ ایک ہفتے کے اندر اندر خدمات بحال کی جائیں گی'۔

ہارڈ ویئر فائر وال پر بھاری رقومات صرف کرنے کے متعلق پوچھے جانے پر مسٹر بالا کا کہنا تھا کہ اس عمل سے کمپنی کو فائدہ کے بجائے نقصان ہی متوقع ہے تاہم بقول ان کے حکومتی احکامات پر تعمیل کو یقنی بنانے کے لئے فائر وال کا حصول ضروری تھا۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بی ایس این ایل کی طرف سے کروڑوں روپے مالیت کا فائر وال نصب کرنے کے باوجود بھی وی پی این ایپلی کیشنز کی وساطت سے سوشل میڈیا کے استعمال پر روک نہیں لگائی جاسکتی۔

بی ایس این ایل ذرائع نے چند روز قبل بتایا تھا کہ کمپنی کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس بلاک کرنے میں اب تک کامیابی نہیں مل پائی ہے نیز بنگلور میں بیٹھے افراد، جنہیں یہ کام سونپا گیا تھا، نے ہاتھ کھڑے کردیے ہیں اور فائر وال نصب کرنے پر کافی خرچہ آتا ہے جو موجودہ حالات میں کمپنی کے لئے اٹھانا ناممکن ہے۔

بی ایس این ایل پی آر او نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لئے کوئی وقت مقررہ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی ہدایات ہیں کہ کوئی بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کھلنی نہیں چاہیے اور ہمیں یہ یقینی بنانا ہے۔

وادی میں حکومت کے اعلان کے باوصف بھی بی ایس این ایل کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات سے مسلسل محروم ہیں جس کے پیش نظر انہوں نے ان خدمات کے حصول کے لئے نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کرنا شروع کیا ہے۔

دوسری جانب بی ایس این ایل کی طرف سے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی میں تاخیر کمپنی کے لئے ضرب کاری ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ وادی میں جہاں اس کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کے لئے نجی سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کررہے ہیں وہیں ریلائنس جیو فائبر بھی وادی میں جنگی بنیادوں پر اپنے نیٹ ورک کا جال بچھا رہا ہے۔

بی ایس این ایل کے ایک صارف نے بتایا کہ میں ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کرنے کے لئے مجبور ہوں کیونکہ بی ایس این ایل والے سروس بحال کرنے میں فی الوقت ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: 'میں بی ایس این ایل کا صارف ہوں لیکن میں نے اب براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کے لئے ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کیا ہے کیونکہ بی ایس این ایل سروس بحال کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور میں مزید انتظار کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں'۔

ذرائع کے مطابق بی ایس این ایل کی طرف سے سروس بحال کرنے میں مزید تاخیر کمپنی کے لئے گھاٹے کا سودا ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ صارفین دوسری کمپنیوں کی طرف تیزی کے ساتھ رجوع کررہے ہیں۔

ریلائنس جیو فائبر کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے لئے ہزاروں کی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور یہ سلسلہ زوروں سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیو فائبر اپنا نیٹ ورک جنگی بنیادوں پر نصب کررہا ہے اور بہت جلد سروسز شروع کرے گا۔

بتادیں کہ جموں وکشمیر میں اکثر موبائیل انٹرنیٹ صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

انتظامیہ نے اگرچہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک صارفین کی رسائی کو روکنے کے لئے وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھی ہیں تاہم سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔

سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپیلی کشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بات ہے اور خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جاسکتا۔

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ بقول ان کے حال ہی میں نگروٹہ تصادم کے دوران پکڑے جانے والے ٹرک ڈرائیور نے تصادم کی تصویریں وی پی این کا استعمال کرکے پاکستان بھیجی تھیں۔

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا: 'ہم نے آپ سب کی سہولیت کے لئے ٹو جی انٹرنیٹ بحال کیا ہے۔ رپورٹیں ہیں کہ ٹو جی کی بحالی کے بعد وی پی این ایپلی کیشنز کی دائیں بائیں سے برسات ہوئی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ بھی رپورٹیں آرئی ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ ایک مثال دیتا ہوں کہ جو ٹرک جیش محمد کے دہشت گردوں کو لیکر کشمیر آرہا تھا اس کے ڈرائیور نے تصادم کی فوٹو لی اور وہ فوٹو پاکستان بھیجی۔ اس سے پہلے بھی وہ وی پی این کے ذریعے پاکستان کے رابطے میں تھا'۔

تاہم بی ایس این ایل ذرائع کے مطابق ہارڈ ویئر فائر وال کی تنصیب پر پانچ کروڑ روپے صرف کرنے کے باوصف صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کے ذریعے سماجی رابطوں اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرپائیں گے۔

بی ایس این ایل کے پی آر او مسعود بالا نے بتایا کہ وادی میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کو ایک ہفتے کے اندر اندر بحال کیا جائے گا کیونکہ اس کے لئے درکار کروڑوں روپے مالیت کا ساز وسامان منگوایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'ہم نے صارفین کی سماجی رابطوں اور دیگر غیر اجازت شدہ ویب سائٹس تک رسائی روکنے کے لئے قریب پانچ کروڑ مالیت کا ہارڈ ویئر فائر وال حاصل کیا ہے جس کونصب کرنے کا عمل جاری ہے۔ ایک ہفتے کے اندر اندر خدمات بحال کی جائیں گی'۔

ہارڈ ویئر فائر وال پر بھاری رقومات صرف کرنے کے متعلق پوچھے جانے پر مسٹر بالا کا کہنا تھا کہ اس عمل سے کمپنی کو فائدہ کے بجائے نقصان ہی متوقع ہے تاہم بقول ان کے حکومتی احکامات پر تعمیل کو یقنی بنانے کے لئے فائر وال کا حصول ضروری تھا۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بی ایس این ایل کی طرف سے کروڑوں روپے مالیت کا فائر وال نصب کرنے کے باوجود بھی وی پی این ایپلی کیشنز کی وساطت سے سوشل میڈیا کے استعمال پر روک نہیں لگائی جاسکتی۔

بی ایس این ایل ذرائع نے چند روز قبل بتایا تھا کہ کمپنی کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس بلاک کرنے میں اب تک کامیابی نہیں مل پائی ہے نیز بنگلور میں بیٹھے افراد، جنہیں یہ کام سونپا گیا تھا، نے ہاتھ کھڑے کردیے ہیں اور فائر وال نصب کرنے پر کافی خرچہ آتا ہے جو موجودہ حالات میں کمپنی کے لئے اٹھانا ناممکن ہے۔

بی ایس این ایل پی آر او نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لئے کوئی وقت مقررہ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی ہدایات ہیں کہ کوئی بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کھلنی نہیں چاہیے اور ہمیں یہ یقینی بنانا ہے۔

وادی میں حکومت کے اعلان کے باوصف بھی بی ایس این ایل کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات سے مسلسل محروم ہیں جس کے پیش نظر انہوں نے ان خدمات کے حصول کے لئے نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کرنا شروع کیا ہے۔

دوسری جانب بی ایس این ایل کی طرف سے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی میں تاخیر کمپنی کے لئے ضرب کاری ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ وادی میں جہاں اس کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کے لئے نجی سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کررہے ہیں وہیں ریلائنس جیو فائبر بھی وادی میں جنگی بنیادوں پر اپنے نیٹ ورک کا جال بچھا رہا ہے۔

بی ایس این ایل کے ایک صارف نے بتایا کہ میں ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کرنے کے لئے مجبور ہوں کیونکہ بی ایس این ایل والے سروس بحال کرنے میں فی الوقت ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: 'میں بی ایس این ایل کا صارف ہوں لیکن میں نے اب براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کے لئے ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کیا ہے کیونکہ بی ایس این ایل سروس بحال کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور میں مزید انتظار کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں'۔

ذرائع کے مطابق بی ایس این ایل کی طرف سے سروس بحال کرنے میں مزید تاخیر کمپنی کے لئے گھاٹے کا سودا ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ صارفین دوسری کمپنیوں کی طرف تیزی کے ساتھ رجوع کررہے ہیں۔

ریلائنس جیو فائبر کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے لئے ہزاروں کی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور یہ سلسلہ زوروں سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیو فائبر اپنا نیٹ ورک جنگی بنیادوں پر نصب کررہا ہے اور بہت جلد سروسز شروع کرے گا۔

بتادیں کہ جموں وکشمیر میں اکثر موبائیل انٹرنیٹ صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

انتظامیہ نے اگرچہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک صارفین کی رسائی کو روکنے کے لئے وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھی ہیں تاہم سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔

سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپیلی کشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بات ہے اور خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جاسکتا۔

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ بقول ان کے حال ہی میں نگروٹہ تصادم کے دوران پکڑے جانے والے ٹرک ڈرائیور نے تصادم کی تصویریں وی پی این کا استعمال کرکے پاکستان بھیجی تھیں۔

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا: 'ہم نے آپ سب کی سہولیت کے لئے ٹو جی انٹرنیٹ بحال کیا ہے۔ رپورٹیں ہیں کہ ٹو جی کی بحالی کے بعد وی پی این ایپلی کیشنز کی دائیں بائیں سے برسات ہوئی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ بھی رپورٹیں آرئی ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ ایک مثال دیتا ہوں کہ جو ٹرک جیش محمد کے دہشت گردوں کو لیکر کشمیر آرہا تھا اس کے ڈرائیور نے تصادم کی فوٹو لی اور وہ فوٹو پاکستان بھیجی۔ اس سے پہلے بھی وہ وی پی این کے ذریعے پاکستان کے رابطے میں تھا'۔

Intro:Body:



RegionalPosted at: Feb 6 2020 3:47PM

کشمیر: بی ایس این ایل نے پانچ کروڑ روپے مالیت کا فائر وال خریدا، ایک ہفتے کے اندر براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال ہوں گی

سری نگر، 6 فروری (یو این آئی) وادی کشمیر میں سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کی زائد از 6 ماہ سے بند براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات امکانی طور پر ایک ہفتے کے اندر بحال ہوں گی کیونکہ کمپنی نے مالی بحران کے باوجود صارفین کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک رسائی کو روکنے کے لئے قریب پانچ کروڑ روپے مالیت کا ہارڈ ویئر فائر وال نصب کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔

تاہم بی ایس این ایل ذرائع کے مطابق ہارڈ ویئر فائر وال کی تنصیب پر پانچ کروڑ روپے صرف کرنے کے باوصف صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کے ذریعے سماجی رابطوں اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرپائیں گے۔

بی ایس این ایل کے پی آر او مسعود بالا نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ وادی میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کو ایک ہفتے کے اندر اندر بحال کیا جائے گا کیونکہ اس کے لئے درکار کروڑوں روپے مالیت کا ساز وسامان منگوایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'ہم نے صارفین کی سماجی رابطوں اور دیگر غیر اجازت شدہ ویب سائٹس تک رسائی روکنے کے لئے قریب پانچ کروڑ مالیت کا ہارڈ ویئر فائر وال حاصل کیا ہے جس کونصب کرنے کا عمل جاری ہے۔ ایک ہفتے کے اندر اندر خدمات بحال کی جائیں گی'۔

ہارڈ ویئر فائر وال پر بھاری رقومات صرف کرنے کے متعلق پوچھے جانے پر مسٹر بالا کا کہنا تھا کہ اس عمل سے کمپنی کو فائدہ کے بجائے نقصان ہی متوقع ہے تاہم بقول ان کے حکومتی احکامات پر تعمیل کو یقنی بنانے کے لئے فائر وال کا حصول ضروری تھا۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بی ایس این ایل کی طرف سے کروڑوں روپے مالیت کا فائر وال نصب کرنے کے باوجود بھی وی پی این ایپلی کیشنز کی وساطت سے سوشل میڈیا کے استعمال پر روک نہیں لگائی جاسکتی۔

بی ایس این ایل ذرائع نے چند روز قبل یو این آئی اردو کو بتایا تھا کہ کمپنی کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس بلاک کرنے میں اب تک کامیابی نہیں مل پائی ہے نیز بنگلور میں بیٹھے افراد، جنہیں یہ کام سونپا گیا تھا، نے ہاتھ کھڑے کردیے ہیں اور فائر وال نصب کرنے پر کافی خرچہ آتا ہے جو موجودہ حالات میں کمپنی کے لئے اٹھانا ناممکن ہے۔

بی ایس این ایل پی آر او نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لئے کوئی وقت مقررہ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی ہدایات ہیں کہ کوئی بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کھلنی نہیں چاہیے اور ہمیں یہ یقینی بنانا ہے۔

وادی میں حکومت کے اعلان کے باوصف بھی بی ایس این ایل کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات سے مسلسل محروم ہیں جس کے پیش نظر انہوں نے ان خدمات کے حصول کے لئے نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کرنا شروع کیا ہے۔

دوسری جانب بی ایس این ایل کی طرف سے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی میں تاخیر کمپنی کے لئے ضرب کاری ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ وادی میں جہاں اس کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کے لئے نجی سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کررہے ہیں وہیں ریلائنس جیو فائبر بھی وادی میں جنگی بنیادوں پر اپنے نیٹ ورک کا جال بچھا رہا ہے۔

بی ایس این ایل کے ایک صارف نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ میں ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کرنے کے لئے مجبور ہوں کیونکہ بی ایس این ایل والے سروس بحال کرنے میں فی الوقت ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: 'میں بی ایس این ایل کا صارف ہوں لیکن میں نے اب براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کے لئے ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کیا ہے کیونکہ بی ایس این ایل سروس بحال کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور میں مزید انتظار کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں'۔

ذرائع کے مطابق بی ایس این ایل کی طرف سے سروس بحال کرنے میں مزید تاخیر کمپنی کے لئے گھاٹے کا سودا ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ صارفین دوسری کمپنیوں کی طرف تیزی کے ساتھ رجوع کررہے ہیں۔

ریلائنس جیو فائبر کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے لئے ہزاروں کی تعداد میں درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور یہ سلسلہ زوروں سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیو فائبر اپنا نیٹ ورک جنگی بنیادوں پر نصب کررہا ہے اور بہت جلد سروسز شروع کرے گا۔

بتادیں کہ جموں وکشمیر میں اکثر موبائیل انٹرنیٹ صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

انتظامیہ نے اگرچہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک صارفین کی رسائی کو روکنے کے لئے وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھی ہیں تاہم سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔

سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپیلی کشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بات ہے اور خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جاسکتا۔

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ بقول ان کے حال ہی میں نگروٹہ تصادم کے دوران پکڑے جانے والے ٹرک ڈرائیور نے تصادم کی تصویریں وی پی این کا استعمال کرکے پاکستان بھیجی تھیں۔

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا: 'ہم نے آپ سب کی سہولیت کے لئے ٹو جی انٹرنیٹ بحال کیا ہے۔ رپورٹیں ہیں کہ ٹو جی کی بحالی کے بعد وی پی این ایپلی کیشنز کی دائیں بائیں سے برسات ہوئی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ بھی رپورٹیں آرئی ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ ایک مثال دیتا ہوں کہ جو ٹرک جیش محمد کے دہشت گردوں کو لیکر کشمیر آرہا تھا اس کے ڈرائیور نے تصادم کی فوٹو لی اور وہ فوٹو پاکستان بھیجی۔ اس سے پہلے بھی وہ وی پی این کے ذریعے پاکستان کے رابطے میں تھا'۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 11:36 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.