ETV Bharat / state

کشمیر: سالانہ 'خواجہ دِگر' عرس نہیں ہو سکا - کشمیر میں آزادانہ نقل و حمل پر پابندی

انتظامیہ کی جانب سے جمعے کے پیش نظر شہر خاص کے مختلف حصوں بالخصوص نوہٹہ، گوجوارہ، بوہری کدل، نقشبند صاحبؒ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں لوگوں کی آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

کشمیر میں سالانہ 'خواجہ دِگر' عرس نہیں ہو سکا
author img

By

Published : Nov 1, 2019, 10:02 PM IST

اس بیچ پائین شہر کے ساتھ ساتھ حساس مقامات پر پولیس اور فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔

کشمیر میں سالانہ 'خواجہ دِگر' عرس نہیں ہو سکا

جامع مسجد جانے والے تمام راستوں پر مختلف قسم کی بندشیں کھڑی کی گئی تھیں تاکہ کسی بھی امکانی گڑبڑی سے بر وقت نپٹا جا سکے اور امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے۔

شہر خاص میں بندشوں اور پابندیوں کے چلتے نوہٹہ کے خواجہ بازار علاقے میں واقع حضرت بہائو الدین نقشبند صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس کے موقعے پر انکے آستان عالیہ پر تاریخی خواجہ دِگر (یعنی نماز عصر کا اجتماع) منعقد نہیں ہو سکا۔

لوگوں کی آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی
لوگوں کی آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی

دوسری جانب سالانہ خواجہ دِگر منعقد نہ ہونے پر جب میڈیا کے نمائندے حضرت بہائو الدین نقشبند صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے آستان عالیہ پر اس خبر کو عکس بند کرنے کے لئے گئے تو انہیں پولیس نے روکا اور نقشبند صاحبؒ کے آستان عالیہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی، جس وجہ سے پولیس اور میڈیا نمائندوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی بعد میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس میں کئی صحافیوں کے معمولی زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے
سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے

اس سالانہ عرس کے موقعے پر خواجہ بازار اور ملحقہ علاقوں کے گرد و نواح میں کافی رونق دیکھی جاتی تھی تاہم ان بندشوں اور قدغنوں کی وجہ سے یہاں چہار سو ویرانی چھائی ہوئی ہے۔ نہ تو اس آستان عالیہ کے باہر وہ سجے ہوئے بازار ہی کہیں نظر آ رہے اور نہ وہ لوگوں کی چہل پہل ہی۔

شہر خاص کے مختلف حصوں میں آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی
شہر خاص کے مختلف حصوں میں آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی

قابل ذکر ہے کہ حضرت بہائو الدین نقشبند صاحب رحمۃ اللہ علیہ المعروف خواجہ صاحب کے آستان عالیہ میں ربیع الاول کی تین تاریخ کو عرس منایا جاتا ہے، اس موقعے پر ختمات المعظمات، درود و اذکار کے علاوہ علماء کرام وعظ تبلیغ فرما کر نقشبند صاحبؒ کی سوانح حیات اور انکی تعلیمات پر روشنی ڈالتے تھے۔

وہیں اس پابندی کی وجہ سے نوہٹہ میں واقع وادی کی چھ سو سال قدیم اور سب سے بڑی عبادتگاہ کی حیثیت رکھنے والی تاریخی جامع مسجد میں لگاتار تیرہویں جمعے کو بھی نماز ادا نہ ہو سکی۔

تاریخی جامع مسجد میں مسلسل 13 ویں جمعہ کو بھی بند
تاریخی جامع مسجد میں مسلسل 13 ویں جمعہ کو بھی بند

جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ ہی لگ بھگ تین ماہ سے وادی کے دیگر مقامات کے ساتھ ساتھ شہر خاص کے تمام چھوٹے بڑے بازاروں میں دکانیں بند رہیں وہیں تمام طرح کی تجارتی سرگرمیاں بھی مفلوج ہو کر رہ گئیں۔

جامع مسجد جانے والے تمام راستوں پر مختلف قسم کی بندشیں کھڑی کی گئی
جامع مسجد جانے والے تمام راستوں پر مختلف قسم کی بندشیں کھڑی کی گئی

اس بیچ پائین شہر کے ساتھ ساتھ حساس مقامات پر پولیس اور فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔

کشمیر میں سالانہ 'خواجہ دِگر' عرس نہیں ہو سکا

جامع مسجد جانے والے تمام راستوں پر مختلف قسم کی بندشیں کھڑی کی گئی تھیں تاکہ کسی بھی امکانی گڑبڑی سے بر وقت نپٹا جا سکے اور امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے۔

شہر خاص میں بندشوں اور پابندیوں کے چلتے نوہٹہ کے خواجہ بازار علاقے میں واقع حضرت بہائو الدین نقشبند صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے سالانہ عرس کے موقعے پر انکے آستان عالیہ پر تاریخی خواجہ دِگر (یعنی نماز عصر کا اجتماع) منعقد نہیں ہو سکا۔

لوگوں کی آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی
لوگوں کی آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی

دوسری جانب سالانہ خواجہ دِگر منعقد نہ ہونے پر جب میڈیا کے نمائندے حضرت بہائو الدین نقشبند صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے آستان عالیہ پر اس خبر کو عکس بند کرنے کے لئے گئے تو انہیں پولیس نے روکا اور نقشبند صاحبؒ کے آستان عالیہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی، جس وجہ سے پولیس اور میڈیا نمائندوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی بعد میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس میں کئی صحافیوں کے معمولی زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے
سکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے

اس سالانہ عرس کے موقعے پر خواجہ بازار اور ملحقہ علاقوں کے گرد و نواح میں کافی رونق دیکھی جاتی تھی تاہم ان بندشوں اور قدغنوں کی وجہ سے یہاں چہار سو ویرانی چھائی ہوئی ہے۔ نہ تو اس آستان عالیہ کے باہر وہ سجے ہوئے بازار ہی کہیں نظر آ رہے اور نہ وہ لوگوں کی چہل پہل ہی۔

شہر خاص کے مختلف حصوں میں آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی
شہر خاص کے مختلف حصوں میں آزادانہ نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی تھی

قابل ذکر ہے کہ حضرت بہائو الدین نقشبند صاحب رحمۃ اللہ علیہ المعروف خواجہ صاحب کے آستان عالیہ میں ربیع الاول کی تین تاریخ کو عرس منایا جاتا ہے، اس موقعے پر ختمات المعظمات، درود و اذکار کے علاوہ علماء کرام وعظ تبلیغ فرما کر نقشبند صاحبؒ کی سوانح حیات اور انکی تعلیمات پر روشنی ڈالتے تھے۔

وہیں اس پابندی کی وجہ سے نوہٹہ میں واقع وادی کی چھ سو سال قدیم اور سب سے بڑی عبادتگاہ کی حیثیت رکھنے والی تاریخی جامع مسجد میں لگاتار تیرہویں جمعے کو بھی نماز ادا نہ ہو سکی۔

تاریخی جامع مسجد میں مسلسل 13 ویں جمعہ کو بھی بند
تاریخی جامع مسجد میں مسلسل 13 ویں جمعہ کو بھی بند

جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ ہی لگ بھگ تین ماہ سے وادی کے دیگر مقامات کے ساتھ ساتھ شہر خاص کے تمام چھوٹے بڑے بازاروں میں دکانیں بند رہیں وہیں تمام طرح کی تجارتی سرگرمیاں بھی مفلوج ہو کر رہ گئیں۔

جامع مسجد جانے والے تمام راستوں پر مختلف قسم کی بندشیں کھڑی کی گئی
جامع مسجد جانے والے تمام راستوں پر مختلف قسم کی بندشیں کھڑی کی گئی
Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.