سرینگر: وادی کشمیر میں ملک و بیرون ملک کے گوشہ و کنار سے سیاحوں کی آمد کا سلسلہ زروں سے جاری ہے اور روزانہ کی بنیادوں پر بڑی تعداد میں سیاح وارد وادی ہو کر یہاں کے قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ جہاں وادی کے باقی بڑے سیاحتی مقامات جیسے گلمرگ، پہلگام وغیرہ میں بھی سیلانیوں کا بے تحاشا رش دیکھا جا رہا ہے وہیں دو ماہ کے دوران چھ لاکھ سے زائد سیاح وادی کے مشہور مغل باغات کی سیر و تفریح سے لطف اندوز ہوگئے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق دو ماہ کے دوران چھ لاکھ 57ہزار 808 سیاحوں نے مغل باغات کی سیر وتفریح کی جن میں 312غیر ملکی ، چار لاکھ 21ہزار 631غیر مقامی اور 2لاکھ 35ہزار 861مقامی سیلانی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل اور مئی کے مہینوں میں نشاط باغ میں 1لاکھ 21ہزار 49 سیاحوں نے سیر وتفریح کی جن میں 83 غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں۔
اُن کے مطابق شالیمار باغ میں 77ہزار 796سیاح جن میں 83غیر ملکی شامل تھے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوئے۔ چشمہ شاہی میں 51ہزار 996 سیاح جن میں 5ہزار 478مقامی اور 27غیر ملکی شامل تھے نے سیر وتفریح کی۔ جنوبی کشمیر میں واقع مغل باغات میں سیاحوں کی کم تعداد ہی دیکھی گئی۔
پہاڑی ضلع شوپیاں کے معروف اہر بل واٹر فال کو دیکھنے کے لئے دو ماہ کے دوران 4 ہزار 622 سیاح آئے جن میں 4 ہزار 297 مقامی اور صرف 325 غیر مقامی تھے۔ سیاحتی مقام کوکر ناگ میں دو ماہ کے دوران 5 ہزار 604 سیاح وارد ہوئے جس میں 4ہزار 576 مقامی اور 1ہزار 28 غیر مقامی شامل تھے۔
ویری ناگ میں 4ہزار 337سیاح سیر وتفریح کی خاطر آئے جن میں ہزار 342 مقامی تھے۔ ہارون باغ میں 6 ہزار 997سیاح دیکھنے کے لئے آئے جس میں 474غیر مقامی اور ایک غیر ملکی شامل تھا۔ شہرہ آفاق پہلگام کی لدر پارک میں مارچ اور اپریل کے مہینے میں 481 سیاح سیر وتفریح کی خاطر آئے۔ وادی کشمیر وارد ہونے والے سیاح اکثر سری نگر میں واقع مغل باغات کو دیکھنے کے لئے ہی آتے ہیں اور اعداو شمار سے یہ عیاں بھی ہو رہا ہے۔
فلوری کلچر محکمہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر میں واقع مغل باغات کی دیکھ ریکھ اور اُنہیں مزید جاذب نظر بنانے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مغل باغات کی طرف خصوصی توجہ مبذول کی جارہی ہے کیونکہ ملک کی مختلف ریاستوں سے وادی وارد ہونے والے سیاح اکثر ان ہی باغات کی سیر کرتے ہیں لہذا محکمہ کی جانب سے بھی ان باغات کی کو جاذب نظر بنانے کی خاطر کئی سطحوں پر کام شروع کیا گیا ہے۔
بتادیں کہ ہر روز دس سے بارہ ہزار سیاح وارد کشمیر ہوتے ہیں جو یہاں مختلف تفریحی جگہوں پر جا کر وہاں کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Tourist Flow in Kashmir: حالیہ ہلاکتوں کے باوجود کشمیر میں سیاحتی سیزن عروج پر