ورکشاپ سے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے جج علی محمد ماگرے نے خطاب کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ 'شہر میں ٹریفک قوانین کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ والدین بچوں کی ضد سے مجبور ہو کر اُن کی جان خطرے میں ڈال رہے ہیں۔'
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "کم عمر افراد کو کسی بھی صورت میں گاڑی یا اسکوٹی چلانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔"
اس موقع پر سرینگر کے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے اعتراف کیا کہ شہر میں پارکنگ کی کمی کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ "شہر میں اس وقت 45 مقامات پر پارکنگ کی نشاندھی کی گئی ہے اور اُن میں سے 10 مقامات پر کام جاری ہے۔ تاہم عوام کو بھی ٹریفک نظام کو بہتر رکھنے کے لیے تعاون دینا ضروری ہے۔"
وہی شہر کے ٹرافک ایس پی ظہور احمد کا کہنا تھا کہ "ہم عوام میں ٹریفک کے حوالے سے بیداری پیدا کرنے کے لیے کئی مہم چلا رہے ہیں۔ لیکن عوام کو بھی چاہیے کہ وہ اس پیچیدہ مسئلے کے ازالے کے لیے سمجھداری سے کام لیں۔"