ETV Bharat / state

Weather Update of Kashmir: بالائی علاقوں میں بارشیں رکیں، دریا جہلم میں پانی کی سطح میں کمی متوقع

محکمہ ایریگیشن اور فلڈ کنٹرول کے ایک سینیئر افسر کے مطابق کشمیر میں ہوئی مسلسل بارشوں سے سیلاب جسی صورتحال پیدا ہوئی ہے، لیکن سب کچھ اب بھی قابو میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بالائی علاقوں میں بارش رک گئی ہے اور آج رات آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں کمی کی توقع ہے۔ Weather Update of Kashmir

jhelum-level-will-be-reduced-after-10-pm
رات دس بجے کے بعد دریا جہلم میں پانی کی سطح میں کمی متوقع
author img

By

Published : Jun 22, 2022, 9:31 PM IST

Updated : Jun 22, 2022, 10:04 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر میں گذشتہ کئی روز سے مسلسل بارش کے سبب ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ بارش کے سبب سرینگر جموں قومی شاہراہ دوسرے روز بھی بند رہی کیونکہ جگہ جگہ پر مٹی کے تودے گرنے کے واقعے پیش آئے۔ مسلسل بارش کے سبب انتظامیہ نے بدھ کے روز چھ اضلاع کے تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا اور لوگوں کو آبی ذخائر کے نزدیک نہ جانے کی گزارش کی۔

بالائی علاقوں میں بارشیں رُکی، دریا جہلم میں پانی کی سطح میں کمی متوقع

افسران کا کہنا تھا کہ گذشتہ پانچ دنوں کے دوران مسلسل بارشوں کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور جہلم کئی علاقوں میں سیلاب کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ افسران کے مطابق پہاڑی علاقوں اور میدانی علاقوں میں بارش کے باعث جہلم سمیت ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہوگیا جس کے بعد انتظامیہ نے ’’فلڈ الارم‘‘ بجا دیا۔ وادی کے مختلف بالائی علاقوں جن میں گریز، گلمرگ کے افروٹ اور بالتل بیس کیمپ اور امرناتھ گھپا کے کئی راستوں میں برف باری بھی ہوئی ہے۔

وہیں جموں سرینگر قومی شاہراہ پر شدید بارش کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے مسلسل دوسرے روز بھی بند رہی جس کی وجہ سے سیکڑوں گاڑیاں درماندہ ہو گئیں۔ ادھر مغل روڈ کو بھی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ کولگام پلوامہ اور بڈگام کے مختلف علاقوں میں باندھ کے ٹوٹنے سے سیلابی پانی علاقوں میں گھس گیا۔

وہیں سرینگر اوڑی رابطہ سڑک میں مٹی کے تودے گرنے سے سڑک کو ٹریفک کی نقل وحمل کے لیے بند کر دیا گیا۔ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گنڈ قیصر علاقہ میں تیز پانی کی بہاؤ سے کئی علاقوں کو ملانے والے پل کو نقصان پہنچا ہے۔ پلوامہ کے اچان گاؤں میں ایک پل سیلابی پانی سے بہہ گیا جس سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، بعد میں ضلع انتظامیہ نے پنگلینہ اور کاکا پورہ سڑک کو بند کر دیا۔

وہیں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سنگم کے قریب دریا جہلم میں پانی کی سطح شام کے وقت 21.83 فٹ ریکارڈ کی گئی، جو کہ 21 فٹ کے سیلاب کے نشان کی سطح سے چند انچ زیادہ ہے۔ وہیں سرینگر کے رام منشی باغ میں پانی کی سطح 17.47 فٹ ریکارڈ کی گئی جب کہ خطرے کی گھنٹی کی سطح 16 فٹ سے تھوڑا زیادہ ہے۔ دریں اثنا انتظامیہ نے دریاوں کے پانی کی سطح میں اضافے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کی ہے۔ انہوں نے لوگوں کو بالخصوص سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ آبی ذخائر کے قریب جانے سے گریز کریں۔

مزید پڑھیں:


محکمہ ایریگیشن اور فلڈ کنٹرول کے ایک سینیئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ"اگرچہ سیلاب جیسی صورتحال بنی ہوئی ہے لیکن سب کچھ اب بھی قابو میں ہے اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بالائی علاقوں میں بارش رک گئی ہے اور آج رات تک آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں کمی کی توقع ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ سوپور، بڈگام اور تنگڈھار کے علاقوں میں نالے میں ایک چھوٹی سی شگاف پڑی ہے جہاں بحالی کا کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے۔

سرینگر: جموں و کشمیر میں گذشتہ کئی روز سے مسلسل بارش کے سبب ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ بارش کے سبب سرینگر جموں قومی شاہراہ دوسرے روز بھی بند رہی کیونکہ جگہ جگہ پر مٹی کے تودے گرنے کے واقعے پیش آئے۔ مسلسل بارش کے سبب انتظامیہ نے بدھ کے روز چھ اضلاع کے تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا اور لوگوں کو آبی ذخائر کے نزدیک نہ جانے کی گزارش کی۔

بالائی علاقوں میں بارشیں رُکی، دریا جہلم میں پانی کی سطح میں کمی متوقع

افسران کا کہنا تھا کہ گذشتہ پانچ دنوں کے دوران مسلسل بارشوں کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور جہلم کئی علاقوں میں سیلاب کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ افسران کے مطابق پہاڑی علاقوں اور میدانی علاقوں میں بارش کے باعث جہلم سمیت ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہوگیا جس کے بعد انتظامیہ نے ’’فلڈ الارم‘‘ بجا دیا۔ وادی کے مختلف بالائی علاقوں جن میں گریز، گلمرگ کے افروٹ اور بالتل بیس کیمپ اور امرناتھ گھپا کے کئی راستوں میں برف باری بھی ہوئی ہے۔

وہیں جموں سرینگر قومی شاہراہ پر شدید بارش کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے مسلسل دوسرے روز بھی بند رہی جس کی وجہ سے سیکڑوں گاڑیاں درماندہ ہو گئیں۔ ادھر مغل روڈ کو بھی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ کولگام پلوامہ اور بڈگام کے مختلف علاقوں میں باندھ کے ٹوٹنے سے سیلابی پانی علاقوں میں گھس گیا۔

وہیں سرینگر اوڑی رابطہ سڑک میں مٹی کے تودے گرنے سے سڑک کو ٹریفک کی نقل وحمل کے لیے بند کر دیا گیا۔ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گنڈ قیصر علاقہ میں تیز پانی کی بہاؤ سے کئی علاقوں کو ملانے والے پل کو نقصان پہنچا ہے۔ پلوامہ کے اچان گاؤں میں ایک پل سیلابی پانی سے بہہ گیا جس سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، بعد میں ضلع انتظامیہ نے پنگلینہ اور کاکا پورہ سڑک کو بند کر دیا۔

وہیں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سنگم کے قریب دریا جہلم میں پانی کی سطح شام کے وقت 21.83 فٹ ریکارڈ کی گئی، جو کہ 21 فٹ کے سیلاب کے نشان کی سطح سے چند انچ زیادہ ہے۔ وہیں سرینگر کے رام منشی باغ میں پانی کی سطح 17.47 فٹ ریکارڈ کی گئی جب کہ خطرے کی گھنٹی کی سطح 16 فٹ سے تھوڑا زیادہ ہے۔ دریں اثنا انتظامیہ نے دریاوں کے پانی کی سطح میں اضافے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کی ہے۔ انہوں نے لوگوں کو بالخصوص سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ آبی ذخائر کے قریب جانے سے گریز کریں۔

مزید پڑھیں:


محکمہ ایریگیشن اور فلڈ کنٹرول کے ایک سینیئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ"اگرچہ سیلاب جیسی صورتحال بنی ہوئی ہے لیکن سب کچھ اب بھی قابو میں ہے اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بالائی علاقوں میں بارش رک گئی ہے اور آج رات تک آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں کمی کی توقع ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ سوپور، بڈگام اور تنگڈھار کے علاقوں میں نالے میں ایک چھوٹی سی شگاف پڑی ہے جہاں بحالی کا کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے۔

Last Updated : Jun 22, 2022, 10:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.