ETV Bharat / state

Cab aggregation service in Kashmir کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ہائی کورٹ سے ملی راحت

جموں و کشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ نے انتظامیہ سے غیرلائسنس یافتہ ایگریگیٹر کمپینز کو وادی کشمیر میں قطعاً کام کرنے کی اجازت نہ دینے کے حوالہ سے احکامات صادر کیے ہیں۔

کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ہائی کورٹ سے ملی راحت
کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ہائی کورٹ سے ملی راحت
author img

By

Published : Apr 25, 2023, 6:01 PM IST

کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ہائی کورٹ سے ملی راحت

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے بالآخر، ایک دلچسپ اور اہم پیش رفت میں، کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو وادی کشمیر میں کام کرنے کے لیے عبوری ریلیف دے دیا ہے جبکہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ’’کسی بھی غیر لائسنس یافتہ ایگریگیٹر کمپنی کو خطے میں کام کرنے کی اجازت نہ دیں۔‘‘

جسٹس ایم اے چودھری (کے کورم) نے کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ریلیف دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے عرضی کی سماعت کر لی ہے۔ درخواست کے ساتھ ساتھ عبوری ریلیف کی درخواست میں بھی چار ہفتے کے اندر نوٹس جاری کی جا سکتی ہے۔‘‘ ہائی کورٹ نے کیس کی اگلی سماعت 24 مئی 2023 کو مقرر کی ہے۔ عدالت نے 19 اپریل 2023 کو سنائے گئے ایک حکم میں مزید کہا تھا :’’دریں اثنا، سرکاری جواب دہندگان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی غیر لائسنس یافتہ ایگریگیٹر کمپنی کو جموں اور کشمیر یونین ٹیریٹری میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

عدالت نے یہ فیصلہ آلا کیبس اینڈ ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ نامی ایک کیب ایگریگیٹر کمپنی کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کی سماعت کے دوران سنایا۔ آلا کیب نے 6 اپریل 2023 کو عدالت سے رجوع کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ ان کی ایگریگیٹر لائسنس دینے کی درخواست پر غور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

مزید پڑھیں: HC on Dal Lake Buffer Zones: ڈل جھیل بفر زون کے حوالہ سے حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت

کمپنی نے اپنے وکلاء - عادل منیر اندرابی اور انیس الاسلام - کے ذریعے درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ ’’202 کے یس او 322 میں وضع کردہ ضوابط کی تعمیل میں ’ایگریگیٹر لائسنس‘ دینے کے لیے درخواست گزار کی عرضی پر غور کرنے میں ناکام ہونے سے بھی ناراض ہیں۔ نوو کیبس پرائیویٹ لمیٹڈ، جگنو کیبس، ہالہ کیبس، آن ٹائم کیبز اینڈ ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ، مذکورہ ایگریگیٹر لائسنس کی عدم موجودگی میں غیر قانونی طور پر کام کر رہے ہیں۔‘‘

کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ہائی کورٹ سے ملی راحت

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے بالآخر، ایک دلچسپ اور اہم پیش رفت میں، کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو وادی کشمیر میں کام کرنے کے لیے عبوری ریلیف دے دیا ہے جبکہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ’’کسی بھی غیر لائسنس یافتہ ایگریگیٹر کمپنی کو خطے میں کام کرنے کی اجازت نہ دیں۔‘‘

جسٹس ایم اے چودھری (کے کورم) نے کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ریلیف دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے عرضی کی سماعت کر لی ہے۔ درخواست کے ساتھ ساتھ عبوری ریلیف کی درخواست میں بھی چار ہفتے کے اندر نوٹس جاری کی جا سکتی ہے۔‘‘ ہائی کورٹ نے کیس کی اگلی سماعت 24 مئی 2023 کو مقرر کی ہے۔ عدالت نے 19 اپریل 2023 کو سنائے گئے ایک حکم میں مزید کہا تھا :’’دریں اثنا، سرکاری جواب دہندگان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی غیر لائسنس یافتہ ایگریگیٹر کمپنی کو جموں اور کشمیر یونین ٹیریٹری میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

عدالت نے یہ فیصلہ آلا کیبس اینڈ ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ نامی ایک کیب ایگریگیٹر کمپنی کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کی سماعت کے دوران سنایا۔ آلا کیب نے 6 اپریل 2023 کو عدالت سے رجوع کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ ان کی ایگریگیٹر لائسنس دینے کی درخواست پر غور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

مزید پڑھیں: HC on Dal Lake Buffer Zones: ڈل جھیل بفر زون کے حوالہ سے حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت

کمپنی نے اپنے وکلاء - عادل منیر اندرابی اور انیس الاسلام - کے ذریعے درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ ’’202 کے یس او 322 میں وضع کردہ ضوابط کی تعمیل میں ’ایگریگیٹر لائسنس‘ دینے کے لیے درخواست گزار کی عرضی پر غور کرنے میں ناکام ہونے سے بھی ناراض ہیں۔ نوو کیبس پرائیویٹ لمیٹڈ، جگنو کیبس، ہالہ کیبس، آن ٹائم کیبز اینڈ ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ، مذکورہ ایگریگیٹر لائسنس کی عدم موجودگی میں غیر قانونی طور پر کام کر رہے ہیں۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.