سرینگر (جموں و کشمیر): اطلاعات کے مطابق ایک سینئر آئی اے ایس افسر اشوک کمار پرمار نے قومی کمیشن برائے شیڈول کاسٹ (این سی ایس سی) میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا کے خلاف ہراساں کرنے کی شکایت درج کروائی ہے۔ اپنی شکایت میں پرمار نے دعویٰ کیا ہے کہ سنہا اور مہتا کی سربراہی میں محکمے جل شکتی میں دھاندلی ہوئی ہے۔
وہیں آج جموں و کشمیر کے دو سابق وزراء اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے اس سلسلہ میں بیان جاری کرتے ہوئے سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سماجی رابطہ ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہاکہ "الزامات اتنے سنگین ہیں کہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضمانت دی جائے لیکن ہم جانتے ہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ افسوس کی بات ہے کہ میڈیا نے اس خبر کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے۔ انہیں مس ورلڈ اور دیگر خبروں بہت زیادہ مصروف رکھا جارہا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: Sarjan Barkati Arrested by SIA سرجان برکاتی کو ایس آئی اے نے کیا گرفتار
اُن کا مزید کہنا تھا کہ"اشتہارات کی لاچ اور پولیس اسٹیشنوں میں سمن کے خوف نے خاموش کردیا ہے جو کبھی جموں و کشمیر میں ایک متحرک آزاد پریس تھا۔" وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ "جموں و کشمیر میں اعلیٰ ترین سطح پر بدعنوانی کے الزامات آخر کار منظر عام پر آگئے۔ جب ایک آئی اے ایس افسر سسٹم میں سب سے اوپر کی خرابی کی تصدیق کررہا ہے تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کچھ سنگین معاملہ ہوا ہے‘۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ"جل جیون اسکیم میں ہزاروں کروڑ کا گھپلا کرنے والوں کو سزا دینے کے بجائے ایک راست باز افسر کو عذاب میں مبتلا کیا جاتا ہے۔"