جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے ہمسایہ ریاستوں اور یونین ٹیریٹری کے متصل سرحدوں کو کورونا وائرس کے پھیلائو کی روک تھام کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیر کو جموں و کشمیر کی لیفٹینٹ گورنر انتظامیہ نے پنجاب، ہماچل پردیش ور لداخ کے ساتھ ملنے والی سرحدوں کو بند کر دیا ہے۔ وہیں سرینگر - جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل کو بھی محدود کر دیا گیا ہے جب کہ دیگر اضلاع کو آپس میں ملانے والی شاہراہیں بھی بند کرنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔
تاہم انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ضروری اور بنیادی خدمات کے لیے یہ سبھی شاہراہیں کھلی رہیں گیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان شاہراہوں پر ایس آر ٹی سی کی گاڑیاں متعین کردہ میزان اور وقت کے مطابق ہی چلیں گی اور لوور منڈا اور قاضی گنڈ پر سخت نگرانی بدستور جاری رہے گی۔
انتظامیہ نے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
دریں اثناء انتظامیہ نے عوام کو دو مہینے کا راشن پیشگی دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ جس میں اپریل اور مئی کے مہینے شامل ہیں۔
انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ بچوں کے لیے مختص ’’مِڈ ڈے میلز‘‘ بھی انکے والدین کو بھی واگزار کیا جائے گا۔
وہیں جموں و کشمیر میں کام کر رہی مختلف ٹریجریز کو بھی بدستور کھلے رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔