مفاد عامہ کی ایک عرضی پر سماعت کے دوران چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس پونیت گپتا پر مبنی عدالت عالیہ کے ڈویژن بینک نے جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری سے کہا ہے کہ 'عدالت کو ڈویژنل فاریسٹ آفیسر ٹنگمرگ کی جانب سے دائر کی گئی ایک رپورٹ پر غور کرنے کے بعد زمینی صورتحال کی ایک رپورٹ پیش کریں۔'
رپورٹ کے مطابق 5190 کنال اور پانچ مرلہ زمین بطور مقبوضہ جنگلات ہے۔ اس زمین کو یا تو گلمرگ کے جنگلات میں شمار کرنا چاہیے تھا یا پھر انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی فرمان جاری ہونا چاہیے تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ایک سرکاری فرمان کے مطابق تقریباً 15000 کنال زمین گلمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو دی گئی ہے اس میں 5190 کنال جنگلات زمین بھی موجود ہے۔'
رپورٹ میں ڈویژنل فاریسٹ آفیسر نے دعویٰ کیا ہے کہ 'اس جنگلاتی اراضی میں سے 13 مرلوں پر ہوٹل خیبر اور سات مرلوں پر ہوٹل کاسل نے قبضہ کر رکھا ہے جس کے بعد ان دونوں ہوٹل مالکان کو نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔'
عدالت نے ان الزامات کا سنگین نوٹس لیتے ہوئے ہوٹل مالکان کو جنگلاتی اراضی کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے اور وہ اگر عدالت کے احکامات پر سختی سے عمل نہیں کرتے تو ان پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔'