سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں گراوٹ اور ٹرانسپورٹیشن میں رکاوٹوں کے باعث میوہ صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باغبانی کشمیر کی معشیت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جس کو سرکار اپنی لا توجہی سے ختم کر رہی ہے۔' Mehbooba Mufti on Falling price of apples
-
سیب کی گرتی قیمتوں اور transportation رکاوٹوں کی وجہ سے یہ صنعت تقریبًا تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے.Horticulture کشمیر معشیت میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور سرکار اپنی لا توجہی سے اس صنعت کو ختم کر رہی ہے . سرکار کو چاہیے کی اس طرف توجہ دے تاکہ معشیت کو بھی بچایا جا سکے. pic.twitter.com/Jqk9WUUeOL
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 16, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">سیب کی گرتی قیمتوں اور transportation رکاوٹوں کی وجہ سے یہ صنعت تقریبًا تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے.Horticulture کشمیر معشیت میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور سرکار اپنی لا توجہی سے اس صنعت کو ختم کر رہی ہے . سرکار کو چاہیے کی اس طرف توجہ دے تاکہ معشیت کو بھی بچایا جا سکے. pic.twitter.com/Jqk9WUUeOL
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 16, 2022سیب کی گرتی قیمتوں اور transportation رکاوٹوں کی وجہ سے یہ صنعت تقریبًا تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے.Horticulture کشمیر معشیت میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور سرکار اپنی لا توجہی سے اس صنعت کو ختم کر رہی ہے . سرکار کو چاہیے کی اس طرف توجہ دے تاکہ معشیت کو بھی بچایا جا سکے. pic.twitter.com/Jqk9WUUeOL
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 16, 2022
بتادیں کہ فروٹ گروورس ایسوسی ایشن نے بدھ کے روز وادی بھر میں احتجاج درج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ قومی شاہراہ پر میوہ سے لدی گاڑیوں کو غیر ضروری طور روکا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ میوہ کی ریٹ بھی کم ہے اور اس کی مانگ میں بھی کمی درج ہو رہی ہے۔
محبوبہ مفتی نے جمعے کے روز اس پر اہنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اردو زبان میں کئے گئے ایک ٹویٹ میں کہا: سیب کی گرتی قیمتوں اور ٹرانسپورٹیشن میں رکاوٹوں کی وجہ سے یہ صنعت تقریبًا تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے‘۔ ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’باغبانی کشمیر معشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور سرکار اپنی لا توجہی سے اس صنعت کو ختم کر رہی ہے۔ سرکار کو چاہیے کی اس طرف توجہ دے تاکہ معشیت کو بھی بچایا جا سکے‘۔
یہ بھی پڑھیں: Kashmir Apple Industry کشمیری سیب کی مانگ میں کمی سے خطے کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے
موصوفہ نے انگریزی زبان میں کئے گئے ایک اور ٹویٹ میں کہا: ’افسوس کی بات ہے کہ قومی شاہرہ پر میوہ سے لدی گاڑیاں کئی دنوں سے رکی پڑی ہیں‘۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا: ’ہماری مقامی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی میوہ تجارت ایک بڑے بحران سے دوچار ہے اور اب رکاوٹیں اور قیمتوں میں گراوٹ بھاری نقصان کا باعث بن رہی ہیں‘۔
یو این آئی