ETV Bharat / state

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد فاروق عبداللہ پہلی بار پارلیمان میں قدم رکھیں گے - جموں وکشمیر

ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمان محمد اکبر لون نے کہا 'ہم تینوں دہلی پہنچ چکے ہیں اور پیر کو پارلیمان کے مانسون اجلاس میں شرکت کریں گے۔'

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد فاروق عبداللہ پہلی بار پارلیمان میں قدم رکھیں گے
دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد فاروق عبداللہ پہلی بار پارلیمان میں قدم رکھیں گے
author img

By

Published : Sep 13, 2020, 6:16 PM IST

گزشتہ برس پانچ اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کے تحت جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے ایک برس سے زیادہ عرصہ کے بعد پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبد اللہ اور ان کے دو ساتھی محمد اکبر لون اور جسٹس حسنین مسعودی شرکت کریں گے۔

ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمان محمد اکبر لون نے کہا 'ہم تینوں دہلی پہنچ چکے ہیں اور پیر کو پارلیمان کے مانسون اجلاس میں شرکت کریں گے۔'

انہوں نے کہا اگرچہ امسال مانسون اجلاس میں سوال پوچھنے کا انتظام نہیں ہے لیکن ہم اپنے معاملات پُر زور انداز میں وہاں اٹھائیں گے۔'

جموں وکشمیر کی حیثیت تبدیل ہونے کے بعد یہاں متعدد رہنماؤں کو نظربند رکھا گیا تھا۔ اور فاروق عبداللہ کا مون سون اجلاس میں شرکت کرنا توجہ کا مرکز بننے کا امکان ہے۔

گذشتہ برس آرٹیکل 370 کی منسوخی سے متعلق بحث کے دوران، حزب اختلاف کے متعدد رہنماؤں نے مطالبہ کیا تھا کہ ایک تجربہ کار رکن پارلیمان، عبداللہ کو پارلیمنٹ جانے کی اجازت دی جائے۔ فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ایک جذباتی انٹرویو میں میڈیا کو بتایا تھا کہ انہیں نظربندی سے باہر آنے کے لئے اپنے گھر کا دروازہ توڑنا پڑا ہے اور انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فاروق عبداللہ 'آزاد' شخص ہیں۔

غور طلب ہے کہ مانسون سیشن 14 ستمبر سے یکم اکتوبر کے درمیان منعقد ہوگا۔ آخری پارلیمانی اجلاس 25 مارچ کو کورونا وائرس کے بعد مختصر کر دیا گیا تھا۔

امکان ہے کہ فاروق عبداللہ کی موجودگی سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی مسلسل نظربندی پر بھی توجہ دی جائے گی۔

گزشتہ برس پانچ اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کے تحت جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے ایک برس سے زیادہ عرصہ کے بعد پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبد اللہ اور ان کے دو ساتھی محمد اکبر لون اور جسٹس حسنین مسعودی شرکت کریں گے۔

ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمان محمد اکبر لون نے کہا 'ہم تینوں دہلی پہنچ چکے ہیں اور پیر کو پارلیمان کے مانسون اجلاس میں شرکت کریں گے۔'

انہوں نے کہا اگرچہ امسال مانسون اجلاس میں سوال پوچھنے کا انتظام نہیں ہے لیکن ہم اپنے معاملات پُر زور انداز میں وہاں اٹھائیں گے۔'

جموں وکشمیر کی حیثیت تبدیل ہونے کے بعد یہاں متعدد رہنماؤں کو نظربند رکھا گیا تھا۔ اور فاروق عبداللہ کا مون سون اجلاس میں شرکت کرنا توجہ کا مرکز بننے کا امکان ہے۔

گذشتہ برس آرٹیکل 370 کی منسوخی سے متعلق بحث کے دوران، حزب اختلاف کے متعدد رہنماؤں نے مطالبہ کیا تھا کہ ایک تجربہ کار رکن پارلیمان، عبداللہ کو پارلیمنٹ جانے کی اجازت دی جائے۔ فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ایک جذباتی انٹرویو میں میڈیا کو بتایا تھا کہ انہیں نظربندی سے باہر آنے کے لئے اپنے گھر کا دروازہ توڑنا پڑا ہے اور انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فاروق عبداللہ 'آزاد' شخص ہیں۔

غور طلب ہے کہ مانسون سیشن 14 ستمبر سے یکم اکتوبر کے درمیان منعقد ہوگا۔ آخری پارلیمانی اجلاس 25 مارچ کو کورونا وائرس کے بعد مختصر کر دیا گیا تھا۔

امکان ہے کہ فاروق عبداللہ کی موجودگی سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی مسلسل نظربندی پر بھی توجہ دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.