پی ڈی پی سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے سابق ایم ایل سی یاسر ریشی EX MLC Yasir Reshi نے محبوبہ مفتی کے اُس بیان کی سخت مخالفت کی جس میں محبوبہ مفتی Mehbooba Mufti on former PDP Leaders نے دعویٰ کیا تھا کہ : ’’پی ڈی پی سے علیٰحدہ ہو چکے متعدد رہنما پارٹی میں واپس لوٹنے کی درخواست کر رہے ہیں۔‘‘
ضلع بانڈی پورہ کے سونہ واری اسمبلی حلقے سے تعلق رکھنے والے یاسر ریشی پی ڈی پی - بی جے پی مخلوط سرکار کے دوران رکن ساز کونسل کے ممبر رہ چکے ہیں۔ تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وہ سجاد لون کی پیپلز کانفرنس میں شامل ہوئے۔
سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے یاسر ریشی نے بتایا کہ ’’اگر کسی رہنما نے پی ڈی پی میں واپس شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ہے تو ان کا نام عوام کے سامنے لایا جانا چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کو جموں میں پارٹی کی تقریب کے دوران کہا تھا کہ ’’متعدد سابق پی ڈی پی رہنما، جنہوں نے پارٹی چھوڑ دی تھی، واپس آنا چاہتے ہیں لیکن اب ان کی درخواست منظور نہیں کی جائے گی۔‘‘
اس کے جواب میں یاسر ریشی نے کہا کہ محبوبہ مفتی کو ان رہنماؤں سے متعلق انکشاف کرنا چاہیے جو پی ڈی پی میں واپس شامل ہونا چاہتے ہیں۔
انہوں نے پی ڈی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’پی ڈی پی ایک ایسی جماعت ہے جس سے وابستہ 80 فیصد افراد نے اسے مسترد کر دیا۔‘‘
مزید پڑھیں: Mehbooba Said BJP Politics On Religious Bases: مذہب کی بنیاد پر بھڑکانا، تفریق پیدا کرنا بی جے پی کا کام
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور اس سے قبل بھی پی ڈی پی کے متعدد رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ کر الطاف بخاری کی جموں و کشمیر اپنی پارٹی یا سجاد لون کی پیپلز کانفرنس کا حصہ بنے۔
گزشتہ کئی ہفتوں سے وادی کے سیاسی گلیاروں میں یہ چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ بیشتر لیڈران واپس پی ڈی پی میں شامل ہونے کے خواہاں ہیں تاہم ابھی تک کسی بھی رہنما کی طرف سے ایسی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔