ETV Bharat / state

Civil Society Forum on Recovery Loans: ضمانتی نظام پر مبنی قرضوں کی وصولیابی کی حکمت عملی وضع کریں

جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے جموں وکشمیر بینک پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے بینک کے رویہ پر برہمی کا اطہار کیا ہے۔Civil Society Forum on Recovery Loans

establish-strategy-while-recovery-jk-bank-loans-says-civil-society-forum-kashmir
ضمانتی نظام پر مبنی قرضوں کی وصولیابی کی حکمت عملی وضع کریں
author img

By

Published : Jul 5, 2022, 8:56 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم نے گٹھتی عوامی توقعات پر بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کے لیے جموں اور کشمیر بینک پر تنقید کی ہے۔ سرینگر میں جاری ایک بیان میں چیئرمین عبدالقیوم وانی نے بینک صارفین خاص کر سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے تئیں بینک کے رویہ پر برہمی کا اظہار کیا۔Civil Society Forum on Recovery Loans

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں ملازمین اس لیے پریشانی کے شکار ہیں کہ وہ کسی بھی قسم کے قرض کے لیے کسی نہ کسی فرد کے ضامن بنے ہوئے ہیں۔ بینک کے قوانین کی دفعات کے مطابق جب قرض لینے والا ڈیفالٹر ہو جاتا ہے تو ضامن کو قرضہ بینک کو لو ٹانا پڑتا ہے، حالانکہ بینک کی دفعات میں طے شدہ قواعد بینک کی رقم کو محفوظ بناتا ہے، لیکن دوسری طرف یہ ضمانت دینے والے کو بری طرح مشکل میں ڈال دیتا ہے جس کا نتیجہ میں نہ صرف سماجی رشتوں کے لیے برا شگون ہے بلکہ خون کے رشتے بھی بینکوں کے ناقص گارنٹی سسٹم کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور عدلیہ میں درخواستوں کے انبار لگ گئے ہیں۔

فورم کے چیئرمین نے کہا کہ یہ اس معاشرے، خاص طور پر جموں اور کشمیر بینک کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پریشانی صرف ملازمین پر ختم نہیں ہوتی جن کی تنخواہوں کے کھاتوں سے بینک قرضوں کی قسطیں کاٹ لی جاتی ہیں، بلکہ پنشنرز جو بزرگ شہری ہوتے ہیں ان کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا جاتا۔

سوسائٹی کے عبدالقیوم وانی نے تازہ ترین مثال دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران بہت سے معاملات میں ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ بینک نے ان پنشنرز سے ایک ماہ کے اندر دوہری اقساط کاٹ لی ہیں جس سے ان کی جیبیں خالی ہو چکی ہیں۔ یہ ان بزرگ پنشنرز کے ساتھ سب سے زیادہ پریشان کن بات ہے جو موجودہ وقت کی خاندانی بے توجہی سے متاثر ہوگئے ہیں اور اکثر معاملات میں صرف اپنی پنشن پر انحصار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:



جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم نے جے کے بینک کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ضمانتی نظام کے ذریعے سماجی اور خونی رشتوں کا استحصال کرنے کے بجائے رہن پر مبنی قرضوں کی صورت میں رقم کی حفاظت کی حکمت عملی وضع کریں۔فورم نے بینک سے کہا ہے کہ وہ قرض کی وصولی کے طریقوں میں لچل لائے اور حالات کی زمینی صورتحال کا ہمیشہ تجزیہ کرتے ہوئے اسے صارف دوست بنائے۔ فورم نے حکام کو یاد دلایا ہے کہ بینک تب ہی ترقی کر سکتا ہے جب اس کے صارفین خوش ہوں گے۔

سرینگر: جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم نے گٹھتی عوامی توقعات پر بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کے لیے جموں اور کشمیر بینک پر تنقید کی ہے۔ سرینگر میں جاری ایک بیان میں چیئرمین عبدالقیوم وانی نے بینک صارفین خاص کر سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے تئیں بینک کے رویہ پر برہمی کا اظہار کیا۔Civil Society Forum on Recovery Loans

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں ملازمین اس لیے پریشانی کے شکار ہیں کہ وہ کسی بھی قسم کے قرض کے لیے کسی نہ کسی فرد کے ضامن بنے ہوئے ہیں۔ بینک کے قوانین کی دفعات کے مطابق جب قرض لینے والا ڈیفالٹر ہو جاتا ہے تو ضامن کو قرضہ بینک کو لو ٹانا پڑتا ہے، حالانکہ بینک کی دفعات میں طے شدہ قواعد بینک کی رقم کو محفوظ بناتا ہے، لیکن دوسری طرف یہ ضمانت دینے والے کو بری طرح مشکل میں ڈال دیتا ہے جس کا نتیجہ میں نہ صرف سماجی رشتوں کے لیے برا شگون ہے بلکہ خون کے رشتے بھی بینکوں کے ناقص گارنٹی سسٹم کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور عدلیہ میں درخواستوں کے انبار لگ گئے ہیں۔

فورم کے چیئرمین نے کہا کہ یہ اس معاشرے، خاص طور پر جموں اور کشمیر بینک کے لیے اچھی علامت نہیں ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پریشانی صرف ملازمین پر ختم نہیں ہوتی جن کی تنخواہوں کے کھاتوں سے بینک قرضوں کی قسطیں کاٹ لی جاتی ہیں، بلکہ پنشنرز جو بزرگ شہری ہوتے ہیں ان کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا جاتا۔

سوسائٹی کے عبدالقیوم وانی نے تازہ ترین مثال دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران بہت سے معاملات میں ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ بینک نے ان پنشنرز سے ایک ماہ کے اندر دوہری اقساط کاٹ لی ہیں جس سے ان کی جیبیں خالی ہو چکی ہیں۔ یہ ان بزرگ پنشنرز کے ساتھ سب سے زیادہ پریشان کن بات ہے جو موجودہ وقت کی خاندانی بے توجہی سے متاثر ہوگئے ہیں اور اکثر معاملات میں صرف اپنی پنشن پر انحصار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:



جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم نے جے کے بینک کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ضمانتی نظام کے ذریعے سماجی اور خونی رشتوں کا استحصال کرنے کے بجائے رہن پر مبنی قرضوں کی صورت میں رقم کی حفاظت کی حکمت عملی وضع کریں۔فورم نے بینک سے کہا ہے کہ وہ قرض کی وصولی کے طریقوں میں لچل لائے اور حالات کی زمینی صورتحال کا ہمیشہ تجزیہ کرتے ہوئے اسے صارف دوست بنائے۔ فورم نے حکام کو یاد دلایا ہے کہ بینک تب ہی ترقی کر سکتا ہے جب اس کے صارفین خوش ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.