ETV Bharat / state

بطخ کشمیر میں سردیوں کی پسندیدہ ڈش سمجھی جاتی ہے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 14, 2023, 7:46 PM IST

Duck is considered a favorite winter dish in Kashmir. بطخ کو کشمیر میں سرما کا پسندیدہ پکوان مانا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا پکوان ہے جسے مقامی لوگ اس ٹھنڈے سرد ترین موسم میں ٹھٹھرتی سردی سے بچاؤ کی خاطر کھانا بے حد پسند کرتے ہیں۔

Duck is considered a favorite winter dish in Kashmir
Duck is considered a favorite winter dish in Kashmir
بطخ کشمیر میں سردیوں کی پسندیدہ ڈش سمجھی جاتی ہے

سرینگر: وادیٔ کشمیر کے لوگ موسم سرما کے دوران نہ صرف اپنے پہنائے میں تبدیلی لاتے ہیں بلکہ ٹھٹھرتی سردی سے بچاؤ کی خاطر اپنے کھانے پینے کے طور طریقے بھی تبدیل کرتے ہیں۔ خود کو دن بھر گرم رکھنے کے لیے جہاں اس موسم میں روایتی ہریسہ کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ وہیں بطخ اور گیز کی خرید و فروخت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ ایک ایسا پکوان ہے جو کہ مقامی لوگ اس موسم میں کھانا بے حد پسند کرتے ہیں۔ کیونکہ بطخ یا گیز کا پکوان نہ صرف ذائقہ دار ہوتا ہے بلکہ یہ ڈشز گرم رکھنے کے لیے پروٹین کا ایک اہم ذریعہ بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Rare Duck Sighted in Wular Lake جھیل ولر میں 84 برس بعد بطخ کی ایک نایاب نسل دیکھی گئی

ایسے میں ان دنوں مہاراجہ بازار اور بٹہ مالو میں زندہ یا تازہ ذبح شدہ بطخ یا گیز فروخت کرنے والی دکانوں میں خریداروں کا رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ لوگ اپنی پسند اور ذائقہ کے اعتبار سے بطخ یا گیز کی فروخت بڑے شوق سے کرتے ہوئے دیکھے جاتے ہیں۔ بطخ اور گیز کھانے کے شوقین کہتے ہیں کہ سال کے دیگر موسموں کے مقابلہ سرما میں بطخ یا گیز کا پکوان زیادہ ہی لذیذ اور ذائقہ ہوتا ہے اور یہ سردیوں کی خوراک کا لازمی حصہ ہے۔

سرینگر کے کئی علاقوں سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں لوگ بطخ اور گیز پالتے ہیں اور یہ کئی لوگوں کے لیے معاش کا اہم ذریعہ ہے۔ 65 سالہ محمد مقبول کہتے ہیں کہ کئی برسوں سے گھریلوں طریقہ سے ہم بطخوں اور گیز پالتے ہیں اور پھر بازار میں فروخت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے مقابلے میں سردی کے موسم میں ہی ان کی مانگ زیادہ رہتی ہیں۔ ایسے میں نہ صرف ہم اپنا مال دوکانداروں کو فروخت کرتے ہیں بلکہ عام لوگ بھی ہم سے بطخ یا گیز لیتے ہیں۔

شہر سرینگر میں ایسے کئی ریستوران بھی ہیں جہاں بطخ یا گیز کے مختلف ڈشز تیار کیے جاتے ہیں اور لوگ اپنی پسند اور ذائقہ کے مطابق ان کے پکوان کو کھانا پسند کرتے ہیں۔ بٹہ مالو میں بطخ اور گیز فروخت کرنے والا دوکاندار ارشد احمد ماضی کو یاد کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ تقریباً "ہر گھر میں بطخ اور گیز پالے جاتے تھے لیکن اب یہ روایت ختم ہورہی ہے۔ اب کوئی کوئی ہی ایسا گھرانہ ہے جو شوقیہ طور پر ان کو پالنا پسند کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس وقت جو مال ہمارے پاس فروخت کے لیے دستیاب ہیں وہ جھیل وولر کا ہے جو کہ اپنی خاص اہمیت رکھتا ہے۔ کشمیر جہاں اپنے الگ الگ موسموں کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ وہیں یہ مخصوص روایتی پکوان کے اعتبار سے بھی اپنی ایک خاص پہچان رکھتا ہے۔

بطخ کشمیر میں سردیوں کی پسندیدہ ڈش سمجھی جاتی ہے

سرینگر: وادیٔ کشمیر کے لوگ موسم سرما کے دوران نہ صرف اپنے پہنائے میں تبدیلی لاتے ہیں بلکہ ٹھٹھرتی سردی سے بچاؤ کی خاطر اپنے کھانے پینے کے طور طریقے بھی تبدیل کرتے ہیں۔ خود کو دن بھر گرم رکھنے کے لیے جہاں اس موسم میں روایتی ہریسہ کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ وہیں بطخ اور گیز کی خرید و فروخت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ ایک ایسا پکوان ہے جو کہ مقامی لوگ اس موسم میں کھانا بے حد پسند کرتے ہیں۔ کیونکہ بطخ یا گیز کا پکوان نہ صرف ذائقہ دار ہوتا ہے بلکہ یہ ڈشز گرم رکھنے کے لیے پروٹین کا ایک اہم ذریعہ بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Rare Duck Sighted in Wular Lake جھیل ولر میں 84 برس بعد بطخ کی ایک نایاب نسل دیکھی گئی

ایسے میں ان دنوں مہاراجہ بازار اور بٹہ مالو میں زندہ یا تازہ ذبح شدہ بطخ یا گیز فروخت کرنے والی دکانوں میں خریداروں کا رش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ لوگ اپنی پسند اور ذائقہ کے اعتبار سے بطخ یا گیز کی فروخت بڑے شوق سے کرتے ہوئے دیکھے جاتے ہیں۔ بطخ اور گیز کھانے کے شوقین کہتے ہیں کہ سال کے دیگر موسموں کے مقابلہ سرما میں بطخ یا گیز کا پکوان زیادہ ہی لذیذ اور ذائقہ ہوتا ہے اور یہ سردیوں کی خوراک کا لازمی حصہ ہے۔

سرینگر کے کئی علاقوں سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں لوگ بطخ اور گیز پالتے ہیں اور یہ کئی لوگوں کے لیے معاش کا اہم ذریعہ ہے۔ 65 سالہ محمد مقبول کہتے ہیں کہ کئی برسوں سے گھریلوں طریقہ سے ہم بطخوں اور گیز پالتے ہیں اور پھر بازار میں فروخت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے مقابلے میں سردی کے موسم میں ہی ان کی مانگ زیادہ رہتی ہیں۔ ایسے میں نہ صرف ہم اپنا مال دوکانداروں کو فروخت کرتے ہیں بلکہ عام لوگ بھی ہم سے بطخ یا گیز لیتے ہیں۔

شہر سرینگر میں ایسے کئی ریستوران بھی ہیں جہاں بطخ یا گیز کے مختلف ڈشز تیار کیے جاتے ہیں اور لوگ اپنی پسند اور ذائقہ کے مطابق ان کے پکوان کو کھانا پسند کرتے ہیں۔ بٹہ مالو میں بطخ اور گیز فروخت کرنے والا دوکاندار ارشد احمد ماضی کو یاد کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ تقریباً "ہر گھر میں بطخ اور گیز پالے جاتے تھے لیکن اب یہ روایت ختم ہورہی ہے۔ اب کوئی کوئی ہی ایسا گھرانہ ہے جو شوقیہ طور پر ان کو پالنا پسند کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس وقت جو مال ہمارے پاس فروخت کے لیے دستیاب ہیں وہ جھیل وولر کا ہے جو کہ اپنی خاص اہمیت رکھتا ہے۔ کشمیر جہاں اپنے الگ الگ موسموں کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ وہیں یہ مخصوص روایتی پکوان کے اعتبار سے بھی اپنی ایک خاص پہچان رکھتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.