نئی دہلی:سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھنے کے ایک دن بعد، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کے پاس کشمیر معاملے پر پنڈت جوہر لعل نہرو کے خلاف "بہت زیادہ زہر" ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ ان (بی جے پی) کے پاس (پنڈت جواہر لال) نہرو کے خلاف اتنا زہر کیوں ہے۔ نہرو کشمیر معاملے کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ جب آرٹیکل (370) لایا گیا تو سردار پٹیل یہاں تھے اور پنڈت نہرو امریکہ میں تھے۔
واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی طرف سے وزیر اعظم جواہر لال نہرو پر پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کرنے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے جانے کی ان کی دو"غلطیوں" پر تنقید کا حوالہ دے رہے تھے۔
بتادیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ روز جموں و کشمیر کے دو بلوں پر راجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی "غلطیاں" جموں و کشمیر کے لوگوں کے مصائب کی ذمہ دار تھیں۔ شاہ نے کہا کہ نہرو نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کرکے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے کر غلطیاں کی ہیں۔
مزید پڑھیں:
فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کو 370 والے معاملے پر پہلے سے ہی اس کے خلاف تھے اور انہیں 70 سال لگ گئے اس کو ہٹانے میں۔ انہوں نے کہا کہ اب آگے دیکھیں کیا ہوتا۔
جموں و کشمیر میں الیکش کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے بارے میں کیا کہ الیکشن ہونے چاہیے اور ہم چاہیتے ہے چناؤ جموں و کشمیر میں۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کر رہے تھے کہ اگر سپریم کورٹ 370 ہٹاتا اور ساتھ ساتھ ان سے یہ بھی کیہ دیتا کہ فوراً وہاں چناؤ کراو۔سپریم کورٹ نے انہیں ستمبر تک کا وقت دیا۔ انہوں نے رہاستی درجہ کی بات بھی کی، اب کہا فائدہ۔
یہ بھی پڑھیں: