ETV Bharat / state

Delimitation Commission: 'حد بندی صاف و شفاف طریقہ سے کی جائے گی' - Jammu and Kashmir

کمیشن نے کہا شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب طبقہ کو نئی حد بندی کے تحت سیٹوں میں حصہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا یہ پہلی بار ہو رہا ہے جب قبائلی طبقہ کے لیے نشستیں مختص رکھی گئی ہوں۔

حد بندی صاف و شفاف طریقہ سے کی جائے گی: ڈی لمیٹیشن کمیشن
حد بندی صاف و شفاف طریقہ سے کی جائے گی: ڈی لمیٹیشن کمیشن
author img

By

Published : Jul 9, 2021, 1:18 PM IST

Updated : Jul 9, 2021, 3:46 PM IST

حد بندی کمیشن کا آج جموں و کشمیر کا چار روزہ دورہ ختم ہوا۔ اس سلسلہ میں انہوں نے جموں میں ایک پریس کانفرنس کر کے یقین دلایا کہ جموں و کشمیر کی حد بندی 2011 کی مردم شماری کے مطابق ہو گی اور ہر طبقے کا خیال رکھا جائے گا۔

انہوں نے مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے ظاہر کئے گئے شک و شبہات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کمیشن کی جانب سے تیار کیے جانے والے حد بندی ڈرافٹ میں پوری شفافیت برتی جائے گی۔

حد بندی صاف و شفاف طریقہ سے کی جائے گی: ڈی لمیٹیشن کمیشن

کمیشن نے کہا شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب طبقہ کو نئی حد بندی کے تحت سیٹوں میں حصہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا یہ پہلی بار ہو رہا ہے جب قبائلی طبقہ کے لیے نشستیں مختص رکھی گئی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ چار روزہ دورے کے دوران 290 سے زائد وفود سے ملاقات کی۔ وفود کی خیالات اور آرا کو غور سے سنا گیا اور انہیں یقین دلایا گیا کہ حد بندی صاف و شفاف طریقہ سے انجام دی جائے گی۔

انہوں نے کہا حد بندی کا حتمی ڈرافت عوام کے لیے جاری کیا جائے گا۔ وہ ڈرافت میں مزید ترمیم، تجویز یا ردعمل پیش کر سکتے ہیں اور اس کے بعد ہی حد بندی کا فیصلہ لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حد بندی کمیشن سے ملاقات کے لئے سیاسی جماعتوں کو دعوت نامے ارسال

حدبندی کمشن کے چئیرپرسن جسٹس(ر) رنجنا پرکاش دیسائی، چیف الیکشن کمشنر سوشیل چندرا اور سٹیٹ الیکشن کمیشنر کے کے شرما نے اپنا چار روزہ دورہ مکمل کرکے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا نے کہا کہ جموں وکشمیر یونین ٹریٹری کی حد بندی سنہ 2011 کی مردم شماری، جغرافیہ، انتظامی یونٹ اور مواصلات اور لوگوں کی مواصلاتی سہولیات کے مطابق کی جائے گی۔


چونکہ کمشن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت قائم کیا گیا تھا اس کے متعلق لوگوں اور سیاسی جماعتوں نے اس کے شفاف ہونے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔

سشیل چندرا نے یقین دہانی کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ حدبندی غیر جانبدار اور شفاف طریقہ سے ہو گی۔

واضح رہے کہ حدبندی کمشن گزشتہ چار روز سے جموں وکشمیر کے دورے پر ہیں اور کمشن نے کہا کہ وہ مزید دورہ کریں گے۔

جموں و کشمیر میں فی الوقت 83 اسمبلی حلقے ہیں اور سات نئے حلقوں کے قیام سے ان کی تعداد ۹۰ پہنچ جائے گی۔ 24 اسمبلی حلقے اس پار کے کشمیر کے لئے مخصوص اور خالہ رکھے گئے ہیں جس سے کل تعداد 114 ہے۔

سابق ریاست جموں کشمیر میں سنہ 1995 میں حدبندی کی گئی تھی اور اسمبلی حلقوں کی تعداد 76 سے 86 کی گئی تھی۔

حد بندی کمیشن کا آج جموں و کشمیر کا چار روزہ دورہ ختم ہوا۔ اس سلسلہ میں انہوں نے جموں میں ایک پریس کانفرنس کر کے یقین دلایا کہ جموں و کشمیر کی حد بندی 2011 کی مردم شماری کے مطابق ہو گی اور ہر طبقے کا خیال رکھا جائے گا۔

انہوں نے مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے ظاہر کئے گئے شک و شبہات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کمیشن کی جانب سے تیار کیے جانے والے حد بندی ڈرافٹ میں پوری شفافیت برتی جائے گی۔

حد بندی صاف و شفاف طریقہ سے کی جائے گی: ڈی لمیٹیشن کمیشن

کمیشن نے کہا شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب طبقہ کو نئی حد بندی کے تحت سیٹوں میں حصہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا یہ پہلی بار ہو رہا ہے جب قبائلی طبقہ کے لیے نشستیں مختص رکھی گئی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ چار روزہ دورے کے دوران 290 سے زائد وفود سے ملاقات کی۔ وفود کی خیالات اور آرا کو غور سے سنا گیا اور انہیں یقین دلایا گیا کہ حد بندی صاف و شفاف طریقہ سے انجام دی جائے گی۔

انہوں نے کہا حد بندی کا حتمی ڈرافت عوام کے لیے جاری کیا جائے گا۔ وہ ڈرافت میں مزید ترمیم، تجویز یا ردعمل پیش کر سکتے ہیں اور اس کے بعد ہی حد بندی کا فیصلہ لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حد بندی کمیشن سے ملاقات کے لئے سیاسی جماعتوں کو دعوت نامے ارسال

حدبندی کمشن کے چئیرپرسن جسٹس(ر) رنجنا پرکاش دیسائی، چیف الیکشن کمشنر سوشیل چندرا اور سٹیٹ الیکشن کمیشنر کے کے شرما نے اپنا چار روزہ دورہ مکمل کرکے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا نے کہا کہ جموں وکشمیر یونین ٹریٹری کی حد بندی سنہ 2011 کی مردم شماری، جغرافیہ، انتظامی یونٹ اور مواصلات اور لوگوں کی مواصلاتی سہولیات کے مطابق کی جائے گی۔


چونکہ کمشن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت قائم کیا گیا تھا اس کے متعلق لوگوں اور سیاسی جماعتوں نے اس کے شفاف ہونے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔

سشیل چندرا نے یقین دہانی کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ حدبندی غیر جانبدار اور شفاف طریقہ سے ہو گی۔

واضح رہے کہ حدبندی کمشن گزشتہ چار روز سے جموں وکشمیر کے دورے پر ہیں اور کمشن نے کہا کہ وہ مزید دورہ کریں گے۔

جموں و کشمیر میں فی الوقت 83 اسمبلی حلقے ہیں اور سات نئے حلقوں کے قیام سے ان کی تعداد ۹۰ پہنچ جائے گی۔ 24 اسمبلی حلقے اس پار کے کشمیر کے لئے مخصوص اور خالہ رکھے گئے ہیں جس سے کل تعداد 114 ہے۔

سابق ریاست جموں کشمیر میں سنہ 1995 میں حدبندی کی گئی تھی اور اسمبلی حلقوں کی تعداد 76 سے 86 کی گئی تھی۔

Last Updated : Jul 9, 2021, 3:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.