گزشتہ چند ماہ سے روزمرہ کے معمولات بحال ہونے کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں دھمی رفتار سے ہی سہی تجارتی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کشمیر کے دستکاروں کو براہ راست بازاری سہولت فراہم کرنے کے لیے محکمہ ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم نے کشمیر ہارٹ میں ایک میلے کا انعقاد عمل میں لایا ہے۔ جس میں ہاتھ سے بنائے گئے مختلف مصنوعات کے 50 سے زائد الگ الگ اسٹال لگائے گئے ہیں۔ یہ اسٹال محکمہ کی جانب سے بنا کسی کرایہ کے دستکاروں کو فراہم کئے گئے ہیں۔
ووکل فار لوکل مہم کے تحت جن دستکاری مصنوعات کو یہاں نمائش کے لیے رکھا گیا ان میں پشمینہ، کنی شال، ریشم کے قالین، پیپر ماشی، تانبے کی مختلف چیزیں، آری اور سوزنی کے علاوہ دیگر قسم کی مصنوعات شامل ہیں۔
وہیں اس میلے میں موسم سرما میں استعمال کیے جانے والے اون سے تیار شدہ کوٹ، جاکٹ اور مختلف ڈیزائن کے تیار کردہ ملبوسات کے اسٹالز لگائے گئے ہیں ۔
اسٹال مالکان کا کہنا ہے کہ انہیں اس نمائش سے آمدنی کی بہتر امید تھی لیکن کورونا وائرس کے باعث لوگ ابھی بھی گھروں سے نکلنے میں خوف محسوس کررہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں لوگ اس طرف کا رخ کم ہی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کی کشمیر آمد کی برسی پر وادی میں حالات سازگار
اس نمائش میں جموں و کشمیر ہنڈلوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن، جے اینڈ کے ایگرو انڈسٹری اور انڈیں انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی کو بھی اپنی مصنوعات کی نمائش اور فروخت کرنے کے لئے مدعو کیا گیا یے۔
محکمہ ہنڈی کرافٹس ہینڈ لوم کے ڈائریکٹر کہتے ہیں کہ کشمیری ہینڈی کرافٹ سے وابستہ افراد کی آمدنی کو بڑھانے کی غرض سے مثبت پہل کے طور اس طرح کے میلے کا اہتمام کیا گیا یے کیونکہ کووڈ 19 کی وجہ سے یہاں کے دستکار اپنی تیارکردی اشیاء کی برآمدات رواں برس سے نہیں کر پائے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر رواں برس بیرون ممالک میں کشمیر کی مشہور دستکاری مصنوعات کی بر آمد کو شدید دھچکا لگا ہے۔ کاروباری نقصانات پرقانو پانے اور اس شعبے کی بحالی کے لیے حکومت نے ووکل فار لوکل مہم کو تیز کر دیا یے۔