بصیر احمد خان نے ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعے وادی کے تمام ضلع افسران سے بات چیت کی اور اضلاع میں اس مہلک بیماری کے خلاف اٹھائے جانے والے احتیاطی اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔
میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ سرینگر کے اسکمز اور زچگی ہسپتال میں سرطان کے لیے آئیسولیشن یعنی مریضوں کو الگ تھلگ رکھنےکے وارڈ مخصوص کردئے گئے ہیں، جبکہ ضلعی ہسپتالوں میں الگ تھلگ وارڈز قائم کیے گئے ہیں اور وہاں تمام تر سہولیات دستیاب رکھی گئی ہیں۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ اسکیمز میں محکمہ مائکروبیالوجی نے مشتبہ معاملات کے لیے کورونا وائرس کی جانچ کی سہولیات پہلے ہی شروع کردی ہیں۔وہیں سرینگر ائیر پورٹ اور جموں سرینگر قومی شاہراہ پر لاور منڈا، قاضی گنڈ، کولگام اور ریلوے اسٹیشنز پر اسکریننگ کیمپ اور کوروناوائرس ہیلپ ڈیسک بنائے گئے ہیں، جس میں مناسب تعداد میں ڈاکٹر اور معاون اسٹاف موجود ہے۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ ابھی تک ان مقامات پر 1206 گاڑیوں میں سوار 13140 مسافروں کی جانچ کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر سرینگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے بتایا کہ ضلع میں متعدد مقامات پر سہولیات قائم کی گئی ہیں۔ ان سہولیات میں 615 کمرے شامل ہیں جو مختلف علاقوں میں 11 عمارتوں میں دستیاب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہلک وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت کے مشورے کے مطابق سنگین اقدامات اٹھائے ہیں۔ اور ضلع انتظامیہ نے ہمہ وقت کنٹرول روم قائم کیا ہے۔
قرنطینہ یعنی مریضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لیے بڈگام میں 76 بیڈس، بارہمولہ میں 105، بانڈی پورہ میں 45، گاندربل میں 70، کپواڑہ میں 74، پلوامہ میں 73، اننت ناگ میں 104، کولگام میں 41 اور شوپیاں ضلع میں 26 بیڈز رکھے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے علامات و امکانات پائے جانے کے پیش نظر انتظامیہ نے کشمیر کے 4 اضلاع ( بارہمولہ، بانڈی پورہ، سرینگر اور گاندربل میں پرائمری سطح تک کے تمام سرکاری ونجی تعلیمی ادارے اگلے احکامات تک بند رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں ۔ دیگر اضلاع میں انتظامیہ نے اسکولوں میں دعائے صبح کے اجتماعات اگلے احکامات تک معطل رکھنے کے احکامات جاری کرنا شروع کردیے ہیں
ادھر گزشتہ روز جموں میں سنیما ہالز کو بھی رواں ماہ کی 31 تاریخ تک بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔