سرینگر:جموں کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے بجلی کے اسماٹ میٹرس کی تنصیب پر کانگرس نے کہا کہ جوں ہی ان کی جماعت اقتدار میں آئے گی، اسماٹ میٹرس کو وہ دریائے جہلم اور توی میں پھینکے گے تاکہ عوام کو ان سے نجات ملے۔
پردیش کانگرس کمیٹی کے صدر وقار رسول نے سرینگر پارٹی دفتر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسماٹ میٹرس کی تنصیب پر جموں اور کشمیر کے لوگ مخالفت کر رہے ہیں، تاہم اس کے باوجود بھی بی جے پی حکومت عوام کی بات نہیں سن رہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ایک برس سے جموں کشمیر میں ایل جی انتظامیہ بجلی کے اسماٹ میٹرسز نصب کر رہے ہیں، تاکہ بجلی کی چوری نہ ہو اور صارفین معقول اور جائز طریقے میں بجلی کا استعمال کرے۔میٹرس کی تنصیب پر جموں کشمیر میں عوام احتجاج کر رہے ہیں اور ہفتے کو جموں چیمبر آف کامرس نے صوبے جموں میں میڑس کی تنصیب کے خلاف ہڑتال کی کال بھی دی تھی جس کی بار ایسوسی ایشن جموں نے حمایت کی۔وہیں وادی کشمیر میں بھی گزشتہ ایک برس سے خواتین میٹرس نصب کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ لیکن انتظامیہ لوگوں کی بات نہیں سن رہی ہے اور میٹر نصب کیے جاریے ہیں۔
وقار رسول نے کانگرس کے سابق صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے کشمیر کے نجی دورے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں لیڈران نجی دورے پر آئے ہوئے ہیں اور دہلی واپس لوٹ رہے ہیں۔انہوں کہا کہ جموں کشمیر کانگرس کے رہنماؤں اور ذمہ داروں نے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو یہاں کی موجودہ صورتحال کے متعلق رپوٹ پیش کیا جس پر وہ دہلی میں غور و خوض کریں گے۔
مزید پڑھیں:
- اننت ناگ میں اسمارٹ میٹرس نصب کرنے کے خلاف خواتین کا احتجاج
- 'اسمارٹ میٹرز سے صارفین کو کوئی نقصان نہیں'
- اسمارٹ میٹرس کے تنصیب کے خلاف اپنی پارٹی کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ کانگرس آنے والے پارلیمانی انتخابات "انڈیا" الائنس کے ساتھ میدان میں اتری گی جبکہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں بھی پارٹی سبقت حاصل کرے گی۔