سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سرینگر میں بدھ کے روز پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملک میں اس وقت جمہوریت خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا لوگوں نے فرانس اسرائیل میں جمہوریت کی بقا کے لیے ایک ساتھ مل کر احتجاج کیا اور وہ لوگ سڑکوں پر آگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو ملک کی اپوزیشن پارٹیوں نے ایک پہل کی کہ آپس میں متحد ہونے کی اور ملک کی جمہویت کو بچانے کی مجھے امید ہے کہ وہ اس میں آگے بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اس پہل میں ایک "بڑے بھائی" جیسا رول ادا کرنا چاہیے اور اپوزیشن پارٹیوں کو جگہ دینی چاہیے تاکہ ملک میں جمہوریت کو بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ جدوجہد صرف راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دینے کے لیے نہیں ہے بلکہ ملک میں جمہوریت کی بقا کے لیے ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک ایک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے۔یہاں کی عدلیہ، میڈیا اور ایگزیکٹومیں موجودہ حکومت کی عمل داخل ہے ، جو ملک کی جمہوریت کے لیے صیحح نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ملک میں پہلا نشانہ مسلمان ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی مسلمان نہیں ہیں، منیش سسودیا مسلمان نہیں ہیں اور اب ملک میں بی جے پی راشٹر بمقابلہ دیگر تمام ہونے جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ تمام اپوزیشن کانگریس کے ساتھ آ رہی ہے۔ اگر جمہوریت کو بچانے کا کوئی راستہ ہے تو اپوزیشن جماعتوں کو عوام کو متحرک کرنے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے۔