ETV Bharat / state

سرینگر میں بارش: لالچوک میں سیلابی صورتحال

ریاست جموں و کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سرینگر کے تجارتی مرکز لالچوک میں جمعرات صبح ہوئی بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

سرینگر میں بارش: لالچوک میں سیلابی صورتحال
author img

By

Published : Aug 1, 2019, 8:07 PM IST

جمعرات کی صبح وادی کشمیر میں موسلا دھار بارش سے جہاں گرمی میں راحت ہوئی وہیں دارالحکومت سرینگر کے تجارتی مرکز لالچوک میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

شہر میں پانی کے نکاس کا ٹھوس منصوبہ اور انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے لالچوک اور اسکے ملحقہ علاقوں کی سڑکیں بارش کے پانی سے سیلابی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ جس سے راہگیروں اور گاڑیوں کو چلنے پھرنے میں شدید مشکلات ہوتی ہیں۔

سرینگر میں بارش: لالچوک میں سیلابی صورتحال

سرینگر میونسپل کارپوریشن کے نائب مئیر شیخ عمران نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سابق حکومتوں کو اس صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

شیخ عمران نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے شہر میں منظم ڈرینیج بنانے پر کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ہے جس سے اس دور میں عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ذمہ دار افسروں اور ملازمین کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی کیونکہ انکی ناقص کاکردگی سے شہر میں ڈرینیج کا کوئی انتظام نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایس ایم سی ہر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کے عہدیدار سے ایک میٹینگ منعقد کرکے کارگر ڈرینیج بنانے کا منصوبہ بنائے گی اور لالچوک کے گردونواح میں دو نئے ڈی واٹرینگ پلانٹ بنائے جائیں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ 2014میں قہر انگیز سیلاب کے بعد سے معمولی بارشوں کے بعد ہی شہر سرینگر کی اکثر سڑکیں پانی سے بھر جاتی ہیں اور سیلابی صورتحال اختیار کر کے عوام میں تشویش پیدا کرتی ہے۔

جمعرات کی صبح وادی کشمیر میں موسلا دھار بارش سے جہاں گرمی میں راحت ہوئی وہیں دارالحکومت سرینگر کے تجارتی مرکز لالچوک میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

شہر میں پانی کے نکاس کا ٹھوس منصوبہ اور انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے لالچوک اور اسکے ملحقہ علاقوں کی سڑکیں بارش کے پانی سے سیلابی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ جس سے راہگیروں اور گاڑیوں کو چلنے پھرنے میں شدید مشکلات ہوتی ہیں۔

سرینگر میں بارش: لالچوک میں سیلابی صورتحال

سرینگر میونسپل کارپوریشن کے نائب مئیر شیخ عمران نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سابق حکومتوں کو اس صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

شیخ عمران نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے شہر میں منظم ڈرینیج بنانے پر کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ہے جس سے اس دور میں عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ذمہ دار افسروں اور ملازمین کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی کیونکہ انکی ناقص کاکردگی سے شہر میں ڈرینیج کا کوئی انتظام نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایس ایم سی ہر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کے عہدیدار سے ایک میٹینگ منعقد کرکے کارگر ڈرینیج بنانے کا منصوبہ بنائے گی اور لالچوک کے گردونواح میں دو نئے ڈی واٹرینگ پلانٹ بنائے جائیں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ 2014میں قہر انگیز سیلاب کے بعد سے معمولی بارشوں کے بعد ہی شہر سرینگر کی اکثر سڑکیں پانی سے بھر جاتی ہیں اور سیلابی صورتحال اختیار کر کے عوام میں تشویش پیدا کرتی ہے۔

Intro:جموں و کشمیر کی دارلحکومت سرینگر کے تجارتی مرکز لالچوک میں آج صبح ہوئی بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔



Body:آج صبح وادی کشمیر میں موسلا دھار بارش سے اگرچہ گرمی میں راحت آئی وہیں لالچوک سیلابی میدان میں تبدیل ہوگیا۔

سیلابی صورتحال سے راہگیروں، گاڑیوں کو چلنے پھنے میں شدید مشکلات ہوئی۔

شہر میں ناقص پانی کے نکاس کا ٹھوس منصوبہ اور انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے لالچوک اور اسکے مضافات موسلا دھار بارش کے ہوتے ہی سیلاب کا میدان بن جاتے ہیں۔

سرینگر مینسپل کارپوریشن کے ڈپٹی مئیر شیخ عمران نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ سرکاروں کو اس صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

شیخ عمران نے کہا کہ گزشتہ سرکاروں نے شہر میں منظم ڈرینیج بنانے پر کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ہے جس سے اس دور میں عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی ذمہ دار افسروں اور ملازموں کیخلاف قانونی کاروائی کریں گے کیونکہ انکی ناقص کاکردگی سے شہر میں ڈرینیج کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایم سی ہر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کے عہدیدار ایک میٹینگ منعقد کرکے کارگر ڈرینیج بنانے کا منصوبہ بنائے گی اور لالچوک کے گردنواح میں دو نئی ڈی واٹرینگ پلانٹ بنائے جایں گے۔




Conclusion:Sheikh Imran, Deputy Mayor SMC
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.