سرینگر: جموں کشمیر کے انتظامیہ نے گزشتہ روز رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کیے گئے کالج پرنسپل اور اسٹنٹ پروفیسر کو نوکری سے فی الحال معطل کردیا ہے۔
محکمہ اعلی تعلیم کے پرنسپل سکریٹری نے حکمنامہ جاری کرتے ہوئے پٹن ڈگری کالج کے پرنسپل طارق عشائی اور اسٹنٹ پروفیسر امتیاز گُل کو معطل کرکے اپنے دفتر میں اٹیچ کیا ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملازموں کو جموں کشمیر سروس کنڈکٹ رولز کے شق 21 کے تحت معطل کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ طارق عشائی کو گزشتہ دنوں انسداد رشوت خوری (انٹی کرپشن بیریو) نے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا، جبکہ اسٹنٹ پروفیسر امتیاز گل کو بھی اسی معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ان دنوں ملزمین کو بارہمولہ میں سپیشل انٹی کرپشن عدالت نے دس روز کی پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا ہے۔
ای سی بی نے طارق عشائی کو سرینگر کے ایس پی کالج کے احاطے میں 60 ہزار روپیے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ جبکہ90 ہزار ان کے بنک کھاتے میں بھی منتقل کیے گئے تھے۔مذکورہ پرنسپل نے اس رشوت کا مطالبہ ایک ٹھکہدار سے کیا تھا جنہوں نے ای سی بی کو اس کی شکایت کی تھی۔رشوت خوری کے اس معاملے میں طارق عشائی کے ساتھ اسٹنٹ پروفیسر امتیاز گل بھی شریک تھے۔
مزید پڑھیں: ACB Arrests College Principal گورنمنٹ ڈگری کالج پرنسپل رشوت لیتے ہوئے گرفتار
معلوم ہوا ہے کہ کیمسٹری مضمون مین پروفیسر کی حیثیت سے کام کرنے والے طارق عشائی کو حال ہی میں ترقی دے کر پرنسپل کا عہدہ دیا گیا تھا۔ ڈاکٹر عشائی نے اپنا بیشتر سروس کیریر امرسنگھ کالج میں صرف کیا ہے جہاں وہ درس و تدریس کے کاموں کے بجائے یونین بازی میں مشغول رہتے تھے۔ وہ کئی سال تک کالج پروفیسرز کی یونین کے صدر بھی رہے تاہم 5 اگست 2019 کے بعد نہ صرف انہیں امر سنگھ کالج سے چلتا کیا گیا بلکہ ان کی یونین بھی غیر فعال ہوکر رہ گئی۔