ادھر محکمہ موسمیات نے 3 اور 7 جنوری کو بھاری جبکہ 4، 6 اور 8 جنوری کو درمیانی درجے کی برف باری کی پیش گوئی کی ہے تاہم محکمے کے مطابق 5 جنوری کو موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔
وادی میں جاری خشک سردی کے پیش نظر طبی ماہرین نے لوگوں بالخصوص بچوں اور ضعیف العمر افراد کو صبح اور شام کے وقت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی صلاح دی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ شب کے درجہ حرارت سے منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔
متعلقہ محکمہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مطلع ابر آلود رہنے کی وجہ سے شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔
وادی میں چلہ کلان کے 13 ویں روز بھی جمعرات کو موسم خشک مگر ابر آلود رہا۔ تاہم صبح کے وقت سردی کی شدت کے باعث جہاں آبی ذخائر کے علاوہ نل اور پانی کی ٹینکیاں منجمد ہوئی تھیں وہیں دوسری طرف بازاروں میں دکانیں صبح دیر سے کھل گئیں اور سڑکوں پر بھی دیر ہی سے ٹرانسپورٹ نمودار ہوا۔
سخت سردی کا مقابلہ کرنے کے لئے جہاں لوگوں کو سراپا گرم لباس میں ملبوس دیکھا گیا وہیں سڑکوں پر جگہ جگہ لوگوں کو لکڑیاں اور کوڑا کرکٹ جمع کرکے آگ جلاتے اور اس کے گرد جمع ہوکر گرمی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 8.6 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 18.3 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں درجہ حرارت منفی 22.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 4.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں امسال چلہ کلان سے قبل ہی بھاری برف باری ہوئی جس سے کسانوں بالخصوص میوہ باغ مالکوں کو بے تحاشا نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔