جموں و کشمیر انتظامیہ نے بیرون ریاستوں سے خریدی ہوئی گاڑیوں کا یونین ٹریٹری میں دوبارہ اندراج اور روڈ ٹیکس ادا کرنے کے لیے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کے کمشنر ہردیش کمار کی طرف سے اس حکم نامے سے عام لوگ پریشان جبکہ کار ڈیلرز کی تجارت کو شدید دھچکہ لگا ہے۔
حکمنامے کے مطابق بیرونی گاڑیوں کو متعلقہ ٹرانسپورٹ محکمہ میں اندراج کرکے روڑ ٹیکس ادا کیا جائے اور جموں و کشمیر کا رجسٹریشن نمبر لگایا جائے۔
جموں و کشمیر عدالت نے 29 اپریل کو اسی ماہ میں ٹرانسپورٹ محکمہ کی جانب سے سرکیولر کو کالعدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک گاڑی کا دوبار ٹیکس ادا کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
دارصل اپریل میں جاری کیا گیا ایسا ہی حکمنامہ سرینگر کے مضافات لاوے پورہ میں سیکورٹی فورسز پر عسکریت پسندوں کی جانب سے کیے جانے والے حملے کے ایک روز بعد جاری کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں نے اس حملے میں ایک غیر ریاستی گاڑی استعمال کی تھی۔
جموں و کشمیر میں سینکڑوں کار ڈیلرز ہیں جن کا کہنا ہے کہ اپریل کے حکمنامے کے بعد ان کی تجارت کو دھچکہ لگا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ماہ سے لوگ بیرون ریاستوں والی گاڑیاں خریدنے سے منحرف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چہرہ دیکھ کر راز بتانے والا نوجوان
وہ لوگ جنہوں نے بیرون ریاستوں والی گاڑیاں خریدی ہیں کہتے ہیں کہ جب عدالت نے یہ حکمنامہ کالعدم کیا ہے پھر کیسے دوبارہ وہی حکمنامہ جاری کیا ہے۔
عدالت عالیہ میں وکیل الطاف معراج اور ان کے ساتھیوں نے پچھلے حکمنامے کو کالعدم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کا حکمنامہ عدالت کے دیے گئے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس حکمنامے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔
تاہم اس بیچ عام لوگ اس مخمصے میں ہیں کہ کیا وہ عدالت کے فیصلہ پر عمل کریں یا سرکار کے حکمنامے کی۔