سرینگر:وادی کشمیر میں آنت کے سرطان میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایسے میں گزشتہ 5 برس کے دوران 16 سو سے زائد معاملات سامنے آئے ہیں،جبکہ آنت کے کینسر سے جوج رہے مریضوں میں 41 فیصد کی عمر 50 برس سے کم ہے۔ ایسوسی ایشن آف کولن اور کوریکٹل سرجیز نے ویٹی کٹی فاؤنڈیشن کی جانب سے نوجوانوں میں آنت کے سرطان کے بارے میں جانکاری بڑھانے کے لیے بلوتھان نام سے تقریب کا اہتمام کیا۔ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس صورہ کے ماہرین کے مطابق 10 برس قبل آنت کے کینسر کے 50 مریضوں کا اندراج ہوا تھا لیکن سال 2017 سے دسمبر 2021 کے دوران بڑی آنت کے سرطان کے تقریباً ایک ہزار معاملے جبکہ چھوٹی آنت کے کینسر کے 7 سو معاملات سامنے آئے۔
وہیں چھوٹی آنت کے 3 سو افراد یعنی 41 فیصد مریضوں کی عمر 50 برس سے کم ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ چھوٹی یا بڑے آنت کے سرطان میں اضافے کی اہم وجوہات قبض، جنک فوڈ اور سگریٹ نوشی وغیرہ ہیں۔ایسے میں کینسر کی یہ بیماری تیزی سے نوجوان نسل کو متاثر کررہی ہے اور ملک کی دیگر ریاستوں اور یوٹیز کے ساتھ ساتھ آنت کا سرطان وادی کشمیر میں بھی اب بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔سکمز صورہ کے اعداد و شمار کے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وادی کشمیر میں ہر قسم کا کینسر بڑھ رہا ہےاور ان میں 20 فیصد کی عمر 35 برس سے کم ہے۔
مزید پڑھیں: Cancer Cases In Kashmir بچوں میں سرطان کے 270 نئے معاملات درج، مجموعی تعداد تقربیاً چار ہزار
ادھر لبلبے اور گلے کے کینسر کے بعد اب پھپھڑوں اور پستان کے کینسر میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ جموں وکشمیر میں گزشتہ برسوں کے دوران سرطان کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں 20 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔صورہ میڈکل انسٹی ٹیوٹ کے ریجنل کینسر سنٹر کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2020 میں کینسر کے 3840 معاملات سامنے آئے ۔لیکن 2021 کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 4737 جا پہنچی ہے ،جس سے یہ عیاں ہے کہ 2020 کے مقابلے میں گزشتہ برس تقریبا 900 کیسز کا مزید اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Children Cancer Cases in JK گزشتہ برسوں کے دوران بچوں میں کینسر کے معاملات میں اضافہ