ETV Bharat / state

ریاستی درجے کی بحالی، اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا اپنی پارٹی نے کیا خیر مقدم - جموں وکشمیر ریاستی درجہ

سپریم کورٹ نے پیر کے روز سابقہ ​​جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے مرکزی حکومت کے اگست 2019 کے فیصلے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔SC verdict on Article 370 Case

Political Parties reaction on article 370 verdict
ریاستی درجے کی بحالی، اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا اپنی پارٹی نے کیا خیر مقدم
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 11, 2023, 3:40 PM IST

ریاستی درجے کی بحالی، اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا اپنی پارٹی نے کیا خیر مقدم

سرینگر: سپریم کورٹ کی جانب سے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی پر حتمی مہر لگانے پر جموں کشمیر کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے اگرچہ مایوسی کا اظہار کیا، تاہم کچھ سیاسی جماعتیں بشمول اپنی پارٹی اور سابق ایم ایل اے نے کہا کہ وہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ کی بحالی اور انتخابات کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

اپنی پارٹی کے ترجمان منتظر محی الدین نے کہ اپنی پارٹی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خوش آمدید کرتے ہیں، تاہم مرکزی سرکار کو یہاں اسمبلی انتخابات منعقد کرنے چاہئے اور ریاستی درجہ کی بحالی کرنی چاپئے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کو جموں کشمیر میں مارچ میں ہی انتخابات منعقد کرانے چاہئے جبکہ ریاستی درجہ کی بحالی جلد از جلد کرنی چاہئے۔

وہیں سابق وزیر اور پی ڈی ایف کے صدر حکیم یاسین نے بھی عدالت عظمی کی طرف سے ریاست کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے احکامات کا خیر مقدم کیا۔

غور طلب ہے کہ عدالت نے مرکزی سرکار کے پانچ اگست سنہ 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کی فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ یہ آئینی حیثیت عارضی تھی۔انہوں نے مرکزی سرکار کو جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے اور یہاں ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کی ہدایت دی۔

مزید پڑھیں:



جموں کشمیر کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس نے سپریم کوٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی جد و جہد جاری رکھیں گے۔

ریاستی درجے کی بحالی، اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا اپنی پارٹی نے کیا خیر مقدم

سرینگر: سپریم کورٹ کی جانب سے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی پر حتمی مہر لگانے پر جموں کشمیر کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے اگرچہ مایوسی کا اظہار کیا، تاہم کچھ سیاسی جماعتیں بشمول اپنی پارٹی اور سابق ایم ایل اے نے کہا کہ وہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ کی بحالی اور انتخابات کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

اپنی پارٹی کے ترجمان منتظر محی الدین نے کہ اپنی پارٹی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خوش آمدید کرتے ہیں، تاہم مرکزی سرکار کو یہاں اسمبلی انتخابات منعقد کرنے چاہئے اور ریاستی درجہ کی بحالی کرنی چاپئے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کو جموں کشمیر میں مارچ میں ہی انتخابات منعقد کرانے چاہئے جبکہ ریاستی درجہ کی بحالی جلد از جلد کرنی چاہئے۔

وہیں سابق وزیر اور پی ڈی ایف کے صدر حکیم یاسین نے بھی عدالت عظمی کی طرف سے ریاست کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے احکامات کا خیر مقدم کیا۔

غور طلب ہے کہ عدالت نے مرکزی سرکار کے پانچ اگست سنہ 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کی فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ یہ آئینی حیثیت عارضی تھی۔انہوں نے مرکزی سرکار کو جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے اور یہاں ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کی ہدایت دی۔

مزید پڑھیں:



جموں کشمیر کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس نے سپریم کوٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی جد و جہد جاری رکھیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.