آئی جی کشمیر وجے کمار (IG Kashmir Vijay Kumar) نے کہا کہ گزشتہ برس 207عسکریت پسند جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس دوران صرف ایک عام شہری ’’کراس فائرنگ‘‘ میں مارا گیا۔
وجے کمار نے مزید کہا کہ تصادم آرائیوں کے دوران عام شہریوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جوں ہی تصادم شروع ہوتا ہے تو سب سے پہلے آس پاس رہائش پذیر عام شہریوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا جاتا ہے جس کے بعد رہائشی مکانوں میں محصور عسکریت پسندوں کو خود سپردگی کا بھی بھر پور موقع فراہم کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس پیشہ وارانہ طریقے سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں: Mehbooba on Rambagh Encounter: محبوبہ مفتی نے رام باغ انکاؤنٹر پر سوال اٹھائے
آئی جی کشمیر کے مطابق ’’امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی خاطر جموں و کشمیر پولیس کوشاں ہے اور کسی کو بھی امن و امان کو درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘