شوپیان کے ہندو محلہ بنہ گام علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان عمر اشفاق ملک ولد مرحوم عبدالاحد ملک ساکنہ بنہ گام شوپیان حال ہی میں لاپتہ ہونے کے بعد عسکریت پسندوں کی صف میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ اس دوران افراد خانہ نے بدھ کے روز اپنے بیٹے سے فوری طور پر گھر واپس لوٹنے کی اپیل کی ہے۔
افراد خانہ نے اپنے بیٹے سے فوری طور پر گھر واپس آنے کی اپیل کی ہے۔ عمر اشفاق کی والدہ عتیقہ بانو نے پُر نم آنکھوں سے اپنے بیٹے سے گھر واپس لوٹنے کی اپیل کی ہے۔
مذکورہ نوجوان کے افراد خانہ نے بتایا کہ 'عمر پیشے سے مواصلاتی کمپنی ایئرٹیل میں کام کر رہا تھا جو 12 نومبر 2020 بروز جمعرات کو معمول کی طرح کام پر نکلا اور شام دیر تک گھر واپس نہیں پہنچا اور لاپتہ ہو گیا۔
اگرچہ گھر والوں نے انہیں تمام ممکنہ جگہوں پر تلاش کیا ہے۔ تاہم اس دوران انہیں کوئی سراغ نہیں ملا جس کے بعد انہوں نے پولیس اسٹیشن شوپیان میں اس سلسلے میں ایک گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔
عمر اشفاق کے والد اور دو بھائی پہلے ہی فوت ہو گئے ہیں جس کے بعد عمر اشفاق پر ہی گھر کی ساری ذمے داریاں عائد تھیں اور گھر چلانے والا عمر ہی تھا۔ تاہم عمر اشفاق کے لاپتہ ہونے کے ساتھ ان کے گھر پر جیسے آسمان ٹوٹ پڑا ہے۔ عمر کے گھر میں اس کا بھائی، بہن اور والدہ ہے۔
عمر اشفاق کے رشتہ داروں نے بتایا کہ عمر کی والدہ کافی بیمار ہیں اور وہ عمر کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی ہیں۔ انہوں نے عمر سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے گھر واپس لوٹ آئے۔