جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں تیندوے کے حملے میں چار افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ جس کے بعد مقامی افراد نے زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔
مقامی عوام کے مطابق شوپیان کے مندر علاقے میں آج دوپہر اچانک ایک تیندوا نمودار ہوا۔ جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا، اور لوگ بھاگنے لگے، اسی بیچ تیندوے نے یک بعد دیگرے چار افراد پر حملہ کیا اور وہ شدید طور پر زخمی ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق شوپیان ضلع کے میمندر گائوں میں اتوار کو اُس وقت افراتفری مچ گئی جب ایک تیندوے نے چار افراد پرحملہ کیا اس دوران مقامی لوگوں نے شور مچایا اور دیگر لوگ اُس کی طرف دوڑ پڑے۔ ہجوم کو دیکھ کر تیندوا بھاگ گیا اور ایک رہائشی مکان میں پناہ لی تاہم محکمہ وائلڈ لائف کی کافی کوششوں کے بعد تیندوے کو پکڑ لیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق 'پہاڑی ضلع ہونے کی وجہ سے جنگلات کے نزدیک علاقوں میں اس وقت کافی برف موجود ہے اور جنگلی جانوروں کو کھانے پینے کے لئے کوئی چیز نہ ملنے کی وجہ سے وہ بستیوں کا رخ کرتے ہیں۔ جنگلات کے نزدیک مقیم بستیوں میں آئے روز جنگلی جانور کئی مویشوں کو اپنی خوراک بنا لیتے ہیں۔ ان علاقوں میں لوگ صبح اور شام کے وقت گھروں سے باہر نہیں نکلتے ہیں'۔
ادھر محکمہ جنگلات کے ایک عہدیدار نے بتایا 'تیندوے کی خبر علاقے میں موصل ہونے کے بعد ہی ہم نے محکمہ کے اہلکاروں کی ٹیم کو علاقے میں روانہ کیا اور وہاں پہنچ کر تیندوے کو بے حوش کر کے پکڑ لیا۔ اس دوران تیندوے نے محکمہ کے ایک اہلکار سمیت چار افراد کو زخمی کردیا زخمیوں کو علاج ومعالجہ کیلئے ضلع اسپتال شوپیان پہنچایا گیا ہے۔ جہاں شدید طور پر زخمی دو افراد کو سرینگر اسپتال منتقل کیا گیا اور ڈاکٹروں کے مطابق زخمیوں کی حالت مستحکم ہے۔
یہ بھی پڑھیے
'جموں و کشمیر حدبندی، بی جے پی کی 'تقسیم کی پالیسی' کا حصہ'
عوام اور جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لیے انتظامیہ کی جانب سے متعدد اقدام کیے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی بار مقامی عوام نے جنگلی جانوروں کو ہلاک بھی کیا ہے اور اس طرح جنگلات کے ماحول کو بھی کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔