شوپیاں (جموں و کشمیر) : جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں مقامی باشندوں کی طرف سے گزشتہ شب غیر مقامی مزدوروں پر ہوئے عسکری حملہ کے خلاف احتجاجی مارچ نکالا۔ شوپیاں کے باشندے خاصی تعداد میں جمع ہوئے جنہوں نے گاگرن شوپیاں میں جمعرات کی شام دیر گئے تین غیر ریاستی مزدوروں پر کی گئی فائرنگ کے خلاف احتجاج کیا اور حملے کی سخت الفاظ میں مزمت کی۔ احتجاج میں ٹریڈرس یونین ارکان، سماجی کارکنان اور معزز شہریوں نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ قصبہ شوپیاں کے گاگرن علاقے میں جمعرات کی شام دیر گئے قریب 9 بجے نامعلوم بندوں برداروں نے تین غیر مقامی مزدوروں پر فائرنگ کی۔ معلوم ہوا کہ حملہ آور گاگرن، شوپیاں میں ارشاد حسین صوفی نامی ایک مقامی شہری کے مکان میں داخل ہوئے جہاں پر تین غیر ریاستی مزدوروں - جو کرایہ پر رہائش پذیر تھے - پر گولیاں چلائیں جس کی وجہ سے تینوں مزدور زخمی ہو گئے۔ زخمی مزدوروں کو فوری طور پر ضلع اسپتال شوپیاں لایا گیا اور ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں سرینگر کے ایس ایچ ایم ایس اسپتال منتقل کیا گیا جہاں معالجین نے ان کی حالت مستحکم قرار دی ہے۔
مزید پڑھیں: Azad condemns shopian attack آزاد نے کی نہتے مزدوروں پرحملے کی مذمت
زخمی مزدوروں کی شناخت انمول کمار ولد امردیپ، ہیرا لال یادو ولد دارسی یادو اور پنٹو کمار ولد سوشیل کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ . تینوں سیپول بہار کے رہنے والے ہیں۔ ادھر، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منہوج سنہا نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’حملہ آوروں کو جلد از جلد ڈھونڈ کرکے انہیں سخت سزا دی جائے گی۔‘‘ جموں و کشمیر کی دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں، سیاسی لیڈران نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔