سرینگر: جموں وکشمیر پولیس نے شوپیاں میں یوٹیوبر صحافی پر حملے میں ملوث دو ہابرڈ عسکریت پسندوں کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ سال شوپیاں کے ہر پورہ پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے علاقے میں یوٹیوبر صحافی پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا۔ اس حملے کے بعد پولیس نے ایف آئی آر زیر نمبر 116/2022کے تحت کیس درج کرکے ڈی ایس پی ہیڈ کواٹر کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر متعدد مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر گرفتار کیا۔
ان کے مطابق دوران تفتیش سہیب ریاض ولد ریاض احمد میر اور عنایت اللہ اقبال ولد محمد اقبال وانی ساکنان سیدہ پورہ پائین نے اپنا جرم قبول کیا۔ موصوف ترجمان نے بتایا کہ گرفتار شدگان ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف کے ساتھ وابستہ ہے اور دونوں ہابرڈ عسکریت پسند کے بطور اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار ہابرڈ عسکریت پسندوں کی نشاندہی پر پولیس اور 44 آر آر نے سیدہ پورہ پائین میں سیب کے باغ سے ایک پستول ، ایک میگزین، پانچ گولیوں کے راؤنڈ اور ایک آئی ای ڈی برآمد کرکے ضبط کی۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔
مزید پڑھیں:
- Statistics of Encounter in JK سال 2022 کے دوران پلوامہ میں سب سے زیادہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے
- DGP On Militancy In JK عسکریت پسندی کو ابھارنے کیلئے پاکستان منشیات کا استعمال کر رہا ہے، پولیس ڈی جی پی
(یو این آ ئی)