ETV Bharat / state

ریاسی میں مبینہ گئو رکشکوں کے ہاتھوں باپ اور بیٹے کی پٹائی

پولیس کی ایک پارٹی نے جہاں موقع پر پہنچ کر محمد اصغر کو ہجوم کے پنجوں سے چھڑا لیا وہیں محمد اصغر کا بیٹا جاوید احمد کسی طرح وہاں سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

ریاسی میں مبینہ گئو رکشکوں کے ہاتھوں باپ اور بیٹے کی پٹائی
ریاسی میں مبینہ گئو رکشکوں کے ہاتھوں باپ اور بیٹے کی پٹائی
author img

By

Published : Aug 16, 2020, 5:04 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی کے ارناس میں مبینہ گئو رکشکوں کے ایک ہجوم نے باپ اور بیٹے کو لاٹھیوں، لاتوں اور گھونسوں سے پیٹ پیٹ کر زخمی کر دیا ہے۔

ہفتے کو پیش آنے والے اس واقعے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جو ان مبینہ گئو رکشکوں نے خود بنواکر وائرل کر دی ہیں۔

پولیس کی ایک پارٹی نے جہاں موقع پر پہنچ کر محمد اصغر کو ہجوم کے پنجوں سے چھڑا لیا وہیں محمد اصغر کا بیٹا جاوید احمد کسی طرح وہاں سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ریاسی ریشمی وزیر نے بتایا کہ پولیس نے ارناس میں پیش آنے والے واقعے کے سلسلے میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت تین مقدمے درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

انہوں نے لوگوں سے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملوثین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'سماج اور ملک دشمن عناصر کو صورتحال کا غلط فائدہ اٹھانے کا ہرگز موقع نہ دیں۔ ضلع پولیس اور سول انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور سوشل میڈیا پر کسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلانے سے گریز کریں'۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع ریاسی کے دور دراز گئو گاری گبر میں ہفتے کے روز اقلیتی طبقے سے وابستہ باپ اور بیٹے کی ہجوم کے ہاتھوں مار پیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

ریاسی میں مبینہ گئو رکشکوں کے ہاتھوں باپ اور بیٹے کی پٹائی
ریاسی میں مبینہ گئو رکشکوں کے ہاتھوں باپ اور بیٹے کی پٹائی

انہوں نے کہا کہ جن کی پٹائی ہوئی ہے ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک گائے کو زخمی کیا تھا جبکہ جس اکثریتی طبقے کی وہ گائے تھی اس سے وابستہ ایک ہجوم نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے۔

واقعے میں زخمی ہونے والے محمد اصغر جو مبینہ طور پر اس وقت ضلع ہسپتال ریاسی میں زیر علاج ہیں، کے ایک پڑوسی محمد عباس ملک نے کہا: 'چند روز قبل اکثریتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی گائے ان کی کھیت میں داخل ہوئی تھی اور فصل کو نقصان پہنچایا تھا۔ محمد اصغر کے بیٹے جاوید احمد نے اس گائے کو اپنی کھیت سے باہر نکالنے کے لئے بظاہر اس پر پتھر مارا جس کی وجہ سے وہ معمولی زخمی ہوئی تھی'۔

انہوں نے کہا: 'جن کی گائے زخمی ہوئی تھی ان کو چاہیے تھا کہ پولیس تھانے میں مقدمہ درج کرتے۔ لیکن انہوں نے تین دن تک انتظار کیا۔ انہوں نے تین دن بعد جاوید کے والد محمد اصغر کو فون کر کے اپنے علاقے میں بلا لیا۔ اصغر نے ان سے کہا کہ میں حرجانہ دینے کے لئے تیار ہوں'۔

محمد عباس نے بتایا کہ اصغر اپنے ساتھ اپنے بیٹے جاوید کو بھی لے گئے تاکہ ان سے معافی مانگی جائے لیکن ان کے بقول اکثریتی طبقہ پہلے سے ہی محمد اصغر اور ان کے بیٹے کو مارنے پیٹنے کا منصوبہ بنا چکا تھا۔

انہوں نے کہا: 'جیسے ہی اصغر اور ان کا بیٹا وہاں پہنچے تو انہوں نے انہیں بری طرح مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔ جہاں جاوید وہاں سے کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا وہیں محمد اصغر کو وہ بری طرح پیٹتے رہے۔ اگر وہاں پر پولیس والے نہ پہنچتے تو وہ شاید انہیں مار ہی ڈالتے۔ محمد اصغر اس وقت ضلع ہسپتال ریاسی میں زیر علاج ہے۔ انہیں بازو، پیٹ اور کمر میں سنگین چوٹیں آئی ہیں'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'جب میں نے ارناس میں پولیس عہدیداروں سے بات کی تو انہوں نے پہلے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے بات کرنے کے بعد معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے'۔

جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی کے ارناس میں مبینہ گئو رکشکوں کے ایک ہجوم نے باپ اور بیٹے کو لاٹھیوں، لاتوں اور گھونسوں سے پیٹ پیٹ کر زخمی کر دیا ہے۔

ہفتے کو پیش آنے والے اس واقعے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جو ان مبینہ گئو رکشکوں نے خود بنواکر وائرل کر دی ہیں۔

پولیس کی ایک پارٹی نے جہاں موقع پر پہنچ کر محمد اصغر کو ہجوم کے پنجوں سے چھڑا لیا وہیں محمد اصغر کا بیٹا جاوید احمد کسی طرح وہاں سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ریاسی ریشمی وزیر نے بتایا کہ پولیس نے ارناس میں پیش آنے والے واقعے کے سلسلے میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت تین مقدمے درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

انہوں نے لوگوں سے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملوثین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'سماج اور ملک دشمن عناصر کو صورتحال کا غلط فائدہ اٹھانے کا ہرگز موقع نہ دیں۔ ضلع پولیس اور سول انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور سوشل میڈیا پر کسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلانے سے گریز کریں'۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع ریاسی کے دور دراز گئو گاری گبر میں ہفتے کے روز اقلیتی طبقے سے وابستہ باپ اور بیٹے کی ہجوم کے ہاتھوں مار پیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

ریاسی میں مبینہ گئو رکشکوں کے ہاتھوں باپ اور بیٹے کی پٹائی
ریاسی میں مبینہ گئو رکشکوں کے ہاتھوں باپ اور بیٹے کی پٹائی

انہوں نے کہا کہ جن کی پٹائی ہوئی ہے ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک گائے کو زخمی کیا تھا جبکہ جس اکثریتی طبقے کی وہ گائے تھی اس سے وابستہ ایک ہجوم نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے۔

واقعے میں زخمی ہونے والے محمد اصغر جو مبینہ طور پر اس وقت ضلع ہسپتال ریاسی میں زیر علاج ہیں، کے ایک پڑوسی محمد عباس ملک نے کہا: 'چند روز قبل اکثریتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی گائے ان کی کھیت میں داخل ہوئی تھی اور فصل کو نقصان پہنچایا تھا۔ محمد اصغر کے بیٹے جاوید احمد نے اس گائے کو اپنی کھیت سے باہر نکالنے کے لئے بظاہر اس پر پتھر مارا جس کی وجہ سے وہ معمولی زخمی ہوئی تھی'۔

انہوں نے کہا: 'جن کی گائے زخمی ہوئی تھی ان کو چاہیے تھا کہ پولیس تھانے میں مقدمہ درج کرتے۔ لیکن انہوں نے تین دن تک انتظار کیا۔ انہوں نے تین دن بعد جاوید کے والد محمد اصغر کو فون کر کے اپنے علاقے میں بلا لیا۔ اصغر نے ان سے کہا کہ میں حرجانہ دینے کے لئے تیار ہوں'۔

محمد عباس نے بتایا کہ اصغر اپنے ساتھ اپنے بیٹے جاوید کو بھی لے گئے تاکہ ان سے معافی مانگی جائے لیکن ان کے بقول اکثریتی طبقہ پہلے سے ہی محمد اصغر اور ان کے بیٹے کو مارنے پیٹنے کا منصوبہ بنا چکا تھا۔

انہوں نے کہا: 'جیسے ہی اصغر اور ان کا بیٹا وہاں پہنچے تو انہوں نے انہیں بری طرح مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔ جہاں جاوید وہاں سے کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا وہیں محمد اصغر کو وہ بری طرح پیٹتے رہے۔ اگر وہاں پر پولیس والے نہ پہنچتے تو وہ شاید انہیں مار ہی ڈالتے۔ محمد اصغر اس وقت ضلع ہسپتال ریاسی میں زیر علاج ہے۔ انہیں بازو، پیٹ اور کمر میں سنگین چوٹیں آئی ہیں'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'جب میں نے ارناس میں پولیس عہدیداروں سے بات کی تو انہوں نے پہلے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے بات کرنے کے بعد معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.