پتنی ٹاپ صوبہ جموں کے دو اضلاع کے وسط میں ہونے کی وجہ سے ترقیاتی لحاظ سے نظر انداز کیا جاتا ہے۔ سیاحوں اور مسافروں کے لئے یہاں بیت الخلاء کا پختہ انتظام نہیں، سڑکیں ماضی کے کسی دور دراز غیر ترقی یافتہ علاقے کا منظر پیش کرتی ہیں۔
موبائل نیٹ ورک نہ ہونے، جگہ جگہ گندگی اور غلاظت کے ڈھیر اور سٹریٹ لائٹس کی عدم موجودگی سے سیاح مایوس اور بد دل ہو جاتے ہیں۔
پارکنگ کا معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں کو زبردست دقتوں اور پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔ وہیں ڈیجیٹل انڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے سیاحوں نے یہاں اے ٹی ایم کی سہولیات نہ ہونے پر انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سیاحوں کا کہنا تھا کہ ’’موجودہ دور میں ہر ایک گھر سے کم ہی نقدی ساتھ لیکر چلتا ہے، اور پتنی ٹاپ پر یا کسی بھی صحت افزا مقام پر روپے نہ ہوں تو سیر کا لطف پھیکا پڑ جاتا ہے۔‘‘
انکا کہنا تھا کہ پتنی ٹاپ پر ڈیجیٹل انڈیا کا کوئی بھی اثر معلوم نہیں ہوتا، ’’نہ تو یہاں اے ٹیم کی سہولیات ہیں نہ موبائل نیٹورک کام کر رہا ہے۔‘‘
تاہم محکمہ سیاحت کے عہدیداران پتنی ٹاپ پر موجود سہولیات سے مطمئن نظر آ رہے ہیں۔
محکمہ سیاحت اور سرکار و انتظامیہ کی جانب سے ریاست جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے، صحت افزا مقامات پر سیاحوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوے پتنی ٹاپ جیسے مقام پر صرف کاغذوں کی حد تک ہی دکھائی دیتے ہیں۔