جموں و کشمیر کے ضلح رامبن کا قصبہ صحت و صفائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا ہے قصبہ میں عفونت پھیلنے سے لوگوں کو چلنے پھرنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق قصبہ رامبن قدیم میں صفائی ستھرائی نہ ہونے سے قصبہ میں صورتحال دن بدن ابتر ہوتی جارہی ہے۔ بلدیاتی ادارے اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ سے قصبہ کے بیشتر علاقے گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ مختلف مقامات پر سیوریج کا گندہ پانی بھی جمع ہے جس کی وجہ سے مکھی مچھروں کہ بہتات ہو گئی ہے، جس سے مہلک امراض پھوٹ پڑنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
گورنمنٹ ہائرسکنڈری اسکول، سٹی میڈل اسکول، گرلز ہائ اسکول، ضلح کورٹ کمپلیکس رامبن اور ضلح ہسپتال رام بن کے اطراف کچرا کنڈیوں کی صفائ گذشتہ دنوں سے نہیں ہوئ ہے جس کے نتیجے میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر پیدا ہوگئے ہیں اس علاقے سے لوگوں کا خصوصی طور سےاسکولی بچوں کو گزرنا مشکل ہو گیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کئ بار میونسپلٹی رام بن کو اس سے متعلق آگاہ کیا گیا لیکن وہ کوئ بھی کاروائ کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے اس گندگی کو ڈالنے کے لئے کوئی مخصوص جگہ بھی نہیں بتائی ہے۔
پوری گندگی قومی شاہراہ کیفٹریہ موڑ پر جمع کرکے دریا چناب میں ڈال دیتے ہیں جو باعث تشویش ہے انہوں نے ضلح انتظامیہ رامبن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متعلقہ محکمہ کو حرکت میں لاکر رامبن قصبہ کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کیلئے کاروائ عمل میں لائیں۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ ایک طرف پورا ملک عالمی وبا بیماری کورونا وائرس کے خلاف متحد ہو کر جنگ لڑ رہا ہے وہیں ضلع رامبن میں جگہ جگہ گندگی کا ڈھیر لگا ہوا ہے، جس سے وبائ بیماری پر قابو پانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ مقامی لوگوں نے ضلح انتظامیہ سے اس طرف توجہ دینے کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلے جب ای ٹی وی بھارت نے میونسپل کمیٹی رام بن کے صدر امیت بھارتی سے وضاحت چاہی ٹو انہوں نی کہا کہ ضلح رامبن میں صفائی ملازمین کی تعداد بہت کم ہے جبکہ تصیل بٹوت اور بانہال میں زیادہ ملازم ہیں۔ انہوں نے محکمہ کے ڈائریکٹر بلدیات کو تحریری طور پر بھی گذارش کی ہے اجازت ملنے پر قصبہ کی صفائی ستھرائی کا مکمل حل نکالا جائے گا تاہم انہوں کیمرہ پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔