جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے لیے قرنطینہ مرکز قائم کیا ہے۔
لوگوں نے بتایا کہ مرکزی کے گرد نواع میں صحت و صفائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے قرنطینہ مراکز میں عفونت پھیلنے سے مشتبہ مریض اور تعینات عملے کو چلنے پھرنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
قرنطینہ مراکز کے آس پاس صفائی ستھرائی نہ ہونے سے سینٹر میں صورتحال دن بدن ابتر ہوتی جارہی ہے محکمہ صحت کے عہدار مبینہ طور پر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ سے قرنطینہ مراکز کا بشتر حصہ گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں جگہ جگہ سیوریج کا گندہ پانی بھی نالیوں میں جمع ہے جس کی وجہ سے مکھی مچھر پیدا ہو گیے ہیں۔
ایک مشتبہ مریض نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا 'مریضوں کے لیے کھانے اور صحت و صفائی کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے مریضوں کو قرنطینہ مراکز میں صابن تک نہیں دی جاتی، ماسک، سینٹائزر نہیں ہے قرنطینہ مراکز ( ٹراما سنٹر) کے اطراف کچرا کی صفائی کئی دنوں سے نہیں ہوئی ہے جس کے نتیجے میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر پیدا ہوئے ہیں'۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہسپتال انتظامیہ کی کو ہدایت دیں کہ وہ قرنطینہ مراکز کی صفائی ستھرائی رکھیں۔
انہوں نے کہا اگر چہ جموں کشمیر کے بیشتر اضلاع میں کورونا وائرس پھیلانے سے روک لگانے کے لیے سینٹائزر ٹنلز نصب کیے گے، تاہم ضلع رامبن میں اس طرح کی کوئی بھی ٹنل نہیں نصب کی گئی ہے۔
انہوں نے ضلع کے ہسپتال یا کسی بھیڑ والی جگہ سینٹائزر ٹنل لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس حوالے سے انچارج میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہسپتال رامبن سے وضاحت چاہی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کر دیا۔